اسرائیل کی سپریم کورٹ نے سمجھوتے کو "پُر مسائل " قرار دے دیا

سپریم کورٹ کے مذکورہ فیصلے کو مقامی ذرائع ابلاغ نے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو کے لئے "شکست" قرار دیا ہے

459585
اسرائیل کی سپریم کورٹ نے سمجھوتے کو "پُر مسائل " قرار دے دیا

اسرائیل کی سپریم کورٹ نے، بحر اسود میں موجود گیس کو نکالنے کے لئے اسرائیلی حکومت کے ایک امریکی اور ایک اسرائیلی توانائی کی فرموں کے ساتھ کئے گئے سمجھوتے کو "پُر مسائل " قرار دیا ہے۔

عدالت نے اسمبلی میں اس فیصلے پر نظر ثانی کے لئے حکومت کو ایک سال کی مہلت دی ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ "یہ سمجھوتہ اداراتی اصولوں کے برخلاف منظور کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ٹھیکہ داری کی آراء محدود ہو گئی ہیں"۔

سپریم کورٹ کے مذکورہ فیصلے کو مقامی ذرائع ابلاغ نے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو کے لئے "شکست" قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی سپریم کورٹ ملک میں بلند ترین سطح کا عدالتی مقام ہونے کی وجہ سے اس کے فیصلے حتمی حیثیت رکھتے ہیں۔

دوسری طرف وزیر اعظم نیتان یاہو نے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ " اس فیصلے نے بحر اسود میں موجود گیس کے ذخائر سے متعلق پیش رفتوں کو شدید خطرات کا شکار کر دیا ہے اور ملکی اقتصادیات کو سخت نقصان پہنچایا ہے"۔



متعللقہ خبریں