کراجچ کو سزا کا حکم،امریکہ کا خیر مقدم

امریکی محکمہ خارجہ نے بوسنیائی سربوں کے سابق لیڈر رادووان کراجچ کو مسلمانوں کی نسل کشی کے الزامات میں مجرم قرار دیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے ساتھ ہی سابق یوگو سلاویہ کی تاریخ کا ایک دردناک باب بھی بند ہوگیا ہے۔

457992
کراجچ کو سزا کا حکم،امریکہ کا خیر مقدم

امریکی محکمہ خارجہ نے بوسنیائی سربوں کے سابق لیڈر رادووان کراجچ کو مسلمانوں کی نسل کشی کے الزامات میں مجرم قرار دیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کے ساتھ ہی سابق یوگو سلاویہ کی تاریخ کا ایک دردناک باب بھی بند ہوگیا ہے۔

محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے گزشتہ شب اپنی معمول کی پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ہم بوسنیا میں نسل کشی کے ہولناک واقعات کو کبھی نہیں بھول سکتے،ہم سابق یوگو سلاویہ میں تنازعے کے دوران تمام فریقوں کی جانب سے مرتکب جرائم کو بھی نہیں بھولیں گے۔

انھوں نے کہا کہ عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے جانے کے بعد ہم سابق یوگو سلاویہ میں تنازعے کی کہانی کے ایک اور دردناک باب کو بند کرنے کے لیے ایک قدم آگے بڑھ گئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے جنگی جرائم کے پینل کے ججوں نے کراجچ کو 1992ء سے 1995ء تک بوسنیا میں تنازعے کے دوران قتل اور لوگوں کو اذیت دینے کا مجرم قرار دیا ہے۔

وہ سابق یوگو سلاویہ کی سب سے نمایاں شخصیت تھے جس کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔
پینل نے اُنھیں بوسنیا کے قصبے سربرنیکا میں قتل عام ،لوگوں کو دربدر کرنے ،یرغمال بنانے اور ان کے آبائی علاقوں سے بے دخل کرنے کے الزامات میں قصور وار دے کر چالیس سال قید کی سزا سنائی ہے۔

یاد رہے کہ سربرنیکا میں 1995 میں سربوں نے آٹھ ہزار مسلمان مردوں اور نوجوان لڑکوں کا چُن چُن کر قتل عام کیا تھا اور یہ یورپ کی سرزمین پر دوسری عالمی جنگ کے بعد بد ترین خونریزی تھی۔



متعللقہ خبریں