ابو عمر الشیشانی کی ہلاکت کا دعوی

شام میں کئے جانے والے ایک فضائی حملے میں دہشت گرد تنظیم داعش کے لیڈروں میں سے ابو عمر الشیشانی کی ہلاکت کا دعوی کیا جا رہا ہے

447202
ابو عمر الشیشانی کی ہلاکت کا دعوی

شام میں کئے جانے والے ایک فضائی حملے میں دہشت گرد تنظیم داعش کے لیڈروں میں سے ابو عمر الشیشانی کی ہلاکت کا دعوی کیا جا رہا ہے۔

امریکہ کی وزارت دفاع کی ایک بااثر شخصیت نے نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے کہا ہے کہ کولیشن کے طیاروں نے شیداد کے جوار میں شیشانی کو ہدف بنایا ہے۔

پینٹاگون کے حکام نے کہا ہے کہ ہم شیشانی کی ہلاکت کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حملے میں داعش کے 12 اراکین کو بھی ہلاک کر دیا گیا ہے تاہم انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

پینٹاگون کے ترجمان پیٹر کوک نے بھی موضوع سے متعلق اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ "4 مارچ کو امریکہ کی طرف سے شیدادی کے جوار میں کئے جانے والے حملے میں داعش کے اعلٰی سطحی لیڈروں میں سے ابو عمر الشیشانی اور چیچن عمر کے نام سے پہچانے جانے والے طارقان تائے عمرازووچ باتیراشیولی کو ہدف بنایا گیا"۔

کوک نے کہا کہ جارجین شہری شیشانی دہشت گرد تنظیم کے اندر "وزارت جنگ" سمیت متعدد اعلٰی سطحی فوجی مقامات پر فائز تھے اور اس کے علاوہ راکا شوریٰ کونسل کے رکن اور دہشت گرد تنظیم کی ویڈیوز میں فوجی کمانڈر کی حیثیت سے متعارف کروائے جاتے تھے۔

کوک نے کہا کہ شام۔عراق سرحد کے قریب مقامی فورسز کے دہشت گرد تنظیم کو اسٹریٹجک شکست دینے کے بعد شیشانی کو شیدادی بھیج دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شیشانی کے میدان جنگ سے نکلنے سے داعش کی، خاص طور پر چیچنیا اور کاکیشیا کے علاقے سے غیر ملکی جنگجووں کو جمع کرنے کی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

واضح رہے کہ امریکہ کی وزارت خزانہ نے سال 2014 میں شیشانی کو گلوبل دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔

امریکی حکام نے شیشانی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کے لئے ملین ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔



متعللقہ خبریں