اسامہ بن لادن کی وصیت آشکار
ایبٹ آباد میں ہلاک کیے جانے والے القاعدہ کے لیڈر اسامہ بن لادن کے خطوط کی تحریروں کو امریکی خفیہ سروس نے آشکار کیا ہے
امریکی انٹیلی جنس القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی وصیت منظر عام پر لے آئی ہے جس میں انھوں نے اپنی موت کے بعد ملکیت کو خرچ کرنے کا طریقہ کار درج کر رکھا تھا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی خصّوصی قوتیں اسامہ بن لادن کو مسلح مقابلے میں ہلاک کرنے کے بعد اپنے ساتھ ان کے خطوط اور دیگر اشیاء بھی لے گئی تھیں، جن میں شامل 113 خطوط کو امریکی انٹیلی جنس حکام بن لادن کی وصیت کی حیثیت دیتے ہیں۔
امریکی انٹیلی جنس حکام نے بتایا کہ 1990 کی دہائی کے آغاز میں لکھے گئے اسامہ بن لادن کے خطوط سے اس بات کا پتہ چلا ہے کہ سوڈان میں موجود اسامہ بن لادن کے 29 ملین ڈالرز کے اثاثوں کو کس طرح تقسیم کیا جائے۔
ایک خط میں تحریر ہے کہ 29 ملین ڈالرز کا ایک فیصد القاعدہ کے ایک سینئر عسکریت پسند محفوظ ولد ولید کو دیا جائے۔ 15 اگست 2008 کو تحریر کیے گئے ایک خط میں بن لادن نے تحریر کیا کہ اگر اس کا انتقال پہلے ہو جاتا ہے تو اس کے والد اس کے بچوں اور بیوی کا خیال رکھیں۔