بان کی مون، جوابی حملوں کا خطرہ

اس نوعیت کے اقدامات صرف دہشت گردی کی پروردہ بیگانگی اور علیحدگی میں اضافہ کریں گے۔ بان کی مون

366961
بان کی مون، جوابی حملوں کا خطرہ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پیرس میں دہشت گردی کے حملوں کے بعد مسلمانوں ، خاص طور پر مسلمان پناہ گزینوں اور مہاجرین کے خلاف جوابی حملوں کے اندیشے کا اظہار کیا ہے۔
بان کی مون نے کہا ہے کہ اس نوعیت کے اقدامات صرف دہشت گردی کی پروردہ بیگانگی اور علیحدگی میں اضافہ کریں گے۔
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل سے خطاب میں بان کی مون نے کہا کہ دہشت گردی کا خطرہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کے طیارے کو بم سے نشانہ بنایا جانااور پیرس، بیروت اور بغداد کے حملے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ دہشت گرد تنظیم داعش کے خطرے میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم کوئی بھی وجہ ان حملوں کو جائز ثابت نہیں کر سکے گی۔
بان کی مون نے انطالیہ میں منعقدہ جی۔20 سربراہی اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ عزم کے اظہار پر ممنونیت کا اظہار کیا اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں انتظامی غلطیوں ، ناانصافیوں ، غیریت اور انتہا پسندی اور تشدد کی طرف مائل کرنے والی دیگر وجوہات کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جدوجہد کو قانون کے دائرے میں رہنا چاہیے اور دنیا کو متحد ہو کر دہشت گردی میں ملوث افراد کو عدالت کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں