مسلمانوں کا نماز پڑھنا نازیوں کے قبضے جیسا ہے: لے پین

فرانس میں انتہائی دائیں بازو کی قوم پسند جماعت نیشنل فرنٹ کی خاتون رہنما مارین لے پین کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہو گئی ہے جنہوں نے کہا تھا کہ مسلمانوں کا سڑکوں پر نماز پڑھنا نازیوں کے قبضے جیسا ہے

395171
مسلمانوں کا نماز پڑھنا نازیوں کے قبضے جیسا ہے: لے پین

فرانس میں انتہائی دائیں بازو کی قوم پسند جماعت نیشنل فرنٹ کی خاتون رہنما مارین لے پین کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ انہوں نے کہا تھا کہ مسلمانوں کا سڑکوں پر نماز پڑھنا نازیوں کے قبضے جیسا ہے۔
خبر کے مطابق حالیہ چند سالوں کے دوران فرانس میں کافی مقبولیت حاصل کرنے والی اور غیر ملکیوں کے خلاف قوم پسندانہ سوچ کو ہوا دینے والی جماعت نیشنل فرنٹ کی اس رہنما کو نفرت اور تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کے الزامات کا سامنا ہے۔
مارین لے پین کی عمر اس وقت 47 سال ہے اور انہوں نے پچھلے چند مہینوں کے دوران اپنی جماعت کی ساکھ کو بہتر اور اپنی پارٹی کے موقف کو کچھ نرم بنانے کی کوشش کرتے ہوئے متعدد انتخابی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔
مارین لے پین نے گزشتہ روز لیوں کی ایک عدالت میں پیش ہوئیں جہاں ان کو اپنے خلاف ان بیانات کے حوالے سے قانونی الزامات کا سامنا ہے جو انہوں نے پانچ سال قبل اپنے والد سے اپنی پارٹی کی قیادت کے حصول کی کوششوں کے دوران جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے دیے تھے۔
لیوں کی عدالت میں داخل ہونے سے پہلے مارین لے پین نے کہا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا۔ اگر انہیں ان الزامات میں مجرم قرار دے دیا گیا تو انہیں ایک سال تک قید کے علاوہ تقریباً 45 ہزار یورو تک جرمانہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
اس فرانسیسی خاتون سیاستدان نے دسمبر 2010 میں ایک سیاسی مہم کے دوران اس بارے میں شکایت کی تھی کہ فرانس میں مسلمان جب نماز پڑھنے جاتے ہیں تو مسجدیں بھری ہونے کی صورت میں وہ باہر سڑکوں پر نماز پڑھنا شروع کر دیتے ہیں۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں