یورپ میں سرد جنگ کے دور کی واپسی کا خدشہ
مشرق وسطی اور افریقہ سے راہ فرار اختیار کرنے والے مہاجرین کے ریلے کا سامنا کرنے والے ہنگری اور بلغاریہ نے حل چارے کے طور پر خاردار تاروں کے ساتھ راستے بند کرنے کا موقف اختیار کیا ہے
یورپ میں مہاجرین کے بھران کے خلاف تیز دھار تاروں کے ساتھ دیواریں کھڑی کی جا رہی ہیں۔
مشرق وسطی اور افریقہ سے راہ فرار اختیار کرنے والے مہاجرین کے ریلے کا سامنا کرنے والے ہنگری اور بلغاریہ نے حل چارے کے طور پر خاردار تاروں کے ساتھ راستے بند کرنے کا موقف اختیار کیا ہے۔
5 تا 6 میٹر بلند ان دیواروں پر کیمرے اور سنسرز بھی نصب کیے گئے ہیں۔
یہ دونوں ملک ان خار دار تاروں پر اکتفا نہ کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی سر زمین پر بنائی گئی لوہے کی دیواروں کو خریدنے کی منصوبہ بندی اور پیشگی بات چیت کر رہے ہیں۔
تا ہم یورپی یونین کے دیگر ارکان کی طرف سے سرد جنگ کے دور میں منقسم یورپ کو واپس نہ لوٹنے کے لیے اس عمل کے خلاف رد عمل کا مظاہرہ کر سکنے کی سوچ پائی جاتی ہے۔
یورپی کمیشن نے اس سے قبل جاری کردہ بیان میں اس دیوار کے خلاف ہونے تا ہم ملکوں کے اپنی سرحدوں کا کس طرح تحفظ کرنے پر فیصلے کرنے کے مجاز ہونے کی اطلاع دی تھی۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی مصر سے ملحقہ سرحدوں پر 230 کلو میٹر طویل لوہے کی دیوار کی تعمیر 3 برسوں میں مکمل ہوئی تھی اور اس پر 380 ملین ڈالر کی لاگت آئی تھی۔
متعللقہ خبریں
دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری
ہالینڈ میں زیادہ تر خواتین پر مشتمل ایک گروپ نے فلسطینی ماؤں کی حمایت میں مظاہرہ کیا