فلسطینی لڑکی کو رُلانے پر مرکل تنقید کے تیروں کا نشانہ بن گئیں

جرمن چانسلر انگیلا مرکل اور فلسطینی مہاجر کیمپ کی ایک طالبہ کے درمیان پیش آنے والے جذباتی لمحات جرمنی میں سیاسی ایجنڈے پر

381603
فلسطینی لڑکی کو رُلانے پر مرکل تنقید کے تیروں کا نشانہ بن گئیں

فلسطینی لڑکی کو رُلانے پر مرکل تنقید کے تیروں کا نشانہ بن گئیں۔۔۔
جرمن چانسلر اینگیلا مرکل اور فلسطینی مہاجر کیمپ کی ایک طالبہ کے درمیان پیش آنے والے جذباتی لمحات جرمنی میں سیاسی ایجنڈے پر ہیں۔
اطلاع کے مطابق مرکل نے ایک روز قبل روسٹوک شہر میں ایک اسکول کا دورہ کیا۔
نوجوانوں کی شرکت سے منعقدہ "جرمنی میں زندگی" نامی پینل میں تقریر کرنے والی ایک فلسطینی لڑکی ریم نے کہا کہ وہ اپنے کنبے کے ساتھ چار سال سے ریذیڈنس پرمٹ کی منتظر ہے اور اگر وہ پرمٹ حاصل نہیں کر سکتے تو انہیں لبنان کے مہاجر کیمپ میں بھیجا جا سکتا ہے۔
اس کے جواب میں مرکل نے کہا کہ " سیاست بعض اوقات مشکل ہو سکتی ہے ،تم بہت اچھی ہو لیکن تم بھی جانتی ہو کہ لبنان کے مہاجر کیمپ میں ہزاروں افراد موجود ہیں"۔
انہوں نے کہا کہ "سب کے سب مہاجر جرمنی میں نہیں رہ سکتے، بعض کا واپس لوٹنا ضروری ہے کیوں کہ اگر سب کے سب یہاں مقیم ہو جائیں تو جرمنی اس سے عہدہ براء نہیں ہو سکتا"۔
اس جواب پر نوجوان فلسطینی بچی نے رونا شروع کردیا اور بعد ازاں مرکل اس کے پاس گئیں اور اس کے سر کو سہلایا اور کہا کہ "تم نے اس صورتحال پر بہت اچھی طرح قابو پایا ہے"۔
اس پر پینل کے منتظم نے کہا کہ "یہ زیادہ مشکل صورتحال سے متعلق ہے "۔
اس کے جواب میں مرکل نے کہا کہ "مجھے اس کا احساس ہے اسی وجہ سے میں نے بچی کو تسلی دینا چاہی ہے"۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں