ملائیشیا میں اجتماعی قبروں کے بارےمیں تفتیش کا آغاز

ملائیشیا کے شمال میں تارکین وطن کے کیمپوں میں موجود139 افراد کی اجتماعی قبروں کے بارے میں کی جانے والی تحقیقات کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ نیشنل پولیس چیف خالد ابو بکر نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ یہ قبریں ان 28 مقامات سے برآمد ہوئیں جو مشتبہ انسانی اسمگلروں کے کیمپ ہیں اور یہاں ایک کیمپ میں 20 سے لے کر 300 افراد کو رکھا جاتا تھا

295374
ملائیشیا میں اجتماعی قبروں کے بارےمیں تفتیش کا آغاز

ملائیشیا میں پنا گزینوں کے کیمپوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں کے بارےمیں تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ملائیشیا کے شمال میں تارکین وطن کے کیمپوں میں موجود139 افراد کی اجتماعی قبروں کے بارے میں کی جانے والی تحقیقات کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
نیشنل پولیس چیف خالد ابو بکر نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ یہ قبریں ان 28 مقامات سے برآمد ہوئیں جو مشتبہ انسانی اسمگلروں کے کیمپ ہیں اور یہاں ایک کیمپ میں 20 سے لے کر 300 افراد کو رکھا جاتا تھا۔
بکر کے مطابق ٹیمیں یہاں سے لاشوں کی باقیات نکال کر ان کا تجزیہ کرنے میں مصروف ہیں۔
جنوب مشرقی ایشیا کو ان دنوں ایک طرح کے انسانی المیے کا سامنا ہے اور یہاں ملائیشیا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کو میانمار اور بنگلہ دیش سے آنے والے ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن کے مسئلے سے نمٹنے پڑ رہا ہے۔
بنگلہ دیش سے بہت سے لوگ غربت جب کہ میانمار سے روہنگیا نسل کے افراد ملک میں امتیازی سلوک سے تنگ آکر دوسرے ملکوں کا رخ کر رہے ہیں اور اس کے لیے وہ خطرناک غیر قانونی طریقے استعمال کرتے ہیں۔
اجتماعی قبروں کی دریافت کے دوران ان تمام افراد کو اسلامی اصولوں کے مطابق دوبارہ سے دفن کردیا گیا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں