بحیرۂ روم کی تاریخ میں پناہ گزینوں کا بدترین حادثہ

اٹلی کے لیمپ دوسا جزیرے سے 200 کلو میٹر کے فاصلے پر لیبیا کی سمندری حدود میں 700 پناہ گزینوں کو لے جانے والی فیری بوٹ ڈوب گئی ہے۔ یہ حادثہ پاس سے گزرنے والے ایک بحری جہاز سے مدد طلب کرنے کے خواہاں پناہ گزینوں کے فیری بوٹ کے ایک طرف جمع ہو جانے کی وجہ سے پیش آیا ہے

242750
بحیرۂ روم کی تاریخ میں پناہ گزینوں کا بدترین حادثہ

بحیرۂ روم کی تاریخ میں پناہ گزینوں کا بدترین حادثہ۔
اٹلی کے لیمپ دوسا جزیرے سے 200 کلو میٹر کے فاصلے پر لیبیا کی سمندری حدود میں 700 پناہ گزینوں کو لے جانے والی فیری بوٹ ڈوب گئی ہے۔
یہ حادثہ پاس سے گزرنے والے ایک بحری جہاز سے مدد طلب کرنے کے خواہاں پناہ گزینوں کے فیری بوٹ کے ایک طرف جمع ہو جانے کی وجہ سے پیش آیا ہے۔
فیری بوٹ کا توازن کراب ہونے کے باعث فیری بوٹ سمندر میں غرق ہوگئی۔
ادھر اٹلی میں سرگرم انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کے ترجمان فلاویو ڈی جیاکومی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ بچ جانے والے متعدد تارکین وطن نے اس ادارے کو بتایا کہ کشتی جس وقت ڈوب رہی تھی اُس وقت اس پر 950 کے قریب افراد سوار تھے۔ جیاکومی نے کہا ہے کہ اُن کا ادارہ کشتی کی تباہی اور ڈوبنے کی وجہ کے بارے میں تفتیشی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ابتدائی تفتیش سے یہ تاثر مل رہا تھا کہ کشتی پر سوار مسافروں نے اطالوی ریسکیو ٹیم یا امدادی ٹیم کو دور ہی سے دیکھ کر کشتی کے اندر نقل و حرکت شروع کر دی جس کے بعد کشتی ڈوبنے کا واقعہ پیش آیا۔
اس وقت تک 49 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے جبکہ 24 افراد کی لاشیں سمندر سے نکال لی گئی ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں