آسٹریا میں اسلام آئینی بل کو منظور کر لیا گیا

بل مسلمانوں کے بعض حقوق کا تحفظ کرنے کے ساتھ ساتھ اعتقادات اورتنظیم بنانے کی آزادی کے حقوق کی پامالی بھی کرتا ہے

238636
آسٹریا میں اسلام آئینی بل کو منظور کر لیا گیا

آسٹریا میں ایک طویل عرصے سے مباحث کا سبب بننے والے اسلام آئینی بل کو منظور کر لیا گیا ہے۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور آسٹریا پیپلز پارٹی کی کولیشن حکومت کی طرف سے تیار کردہ بل کو اسمبلی نے منظور کر لیا ہے۔
یہ بل مسلمانوں کے بعض حقوق کا تحفظ کرنے کے ساتھ ساتھ اعتقادات اورتنظیم بنانے کی آزادی کے حقوق کی پامالی بھی کرتا ہے۔
بل پر جو تنقید کی جا رہی ہے اس میں بل کے متن میں مسلمانوں کے لئے شک و شبہے کے حامل اور ملزم دکھانے والے بیانات سرفہرست ہیں۔
یہ بیانات آئین کی امتیازت کو ممنوع قرار دینے والی شقوں اور برابری کے اصول پر مبنی شقوں کے منافی ہیں۔
بل اسلامی تنظیموں کی بیرون ملک سے مالی معاونت کو ممنوع قرار دینے کی وجہ سے ترکی سے جانے والے اور آسٹریا کی مساجد میں خدمات سرانجام دینے والے 65 اماموں کو بھی براہ راست متاثر کرے گا۔
کیوں کہ آئینی بل کی رُوسے بیرونی ممالک سے جانے والے امام ایک سال کے اندر اندر ملک کو چھوڑنے پر مجبور ہوں گے ۔
ان کی جگہ آسٹریا کی مساجد میں صرف ملک کی اپنی یونیورسٹیوں میں اسلامی الہیات کی تعلیم پانے والے امام کی خدمات سرانجام دے سکیں گے۔
سوسائٹیوں کی شکل اختیار کرنے والی مساجد کو یا تو آئینی حیثیت دی جائے گی یا پھر یہ اسلامی جماعت کے نام سے سرکاری ڈھانچے کا حصہ بن جائیں گی یا پھر انہیں بند کر دیا جائے گا۔
اسلامی جماعت کی تقریبات کو سکیورٹی کی وجہ سے منسوخ کیا جا سکے گا۔
ملک میں مسلمانوں کی دینی تعطیلات کو آئینی تحفظ دیا جائے گا اس کے علاوہ فوج، ہسپتال اور اسکولوں میں حلال خوراک، دینی شخصیات کے ساتھ ملاقات ، قبرستان کے حق اور سنت جیسی شقیں آئینی بل کی مثبت شقیں ہیں۔
ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان کرتلمش نے کہا ہے کہ اسلام بل کے اچھے پہلووں کے ساتھ ساتھ متعدد برے پہلو بھی موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریا کے مسلمانوں کو ملک کے غیر مسلموں کے ساتھ مساوی حقوق ملنے چاہئیں۔
کرتلمش نے کہا کہ اس بل کی تشکیل میں سنجیدہ سطح پر اسلام فوبیا کا ہاتھ ہے اور ہم امید کرتے ہیں آسٹریا آئینی عدالت میں پیش کردہ درخواستوں کے نتیجے میں اس غلطی سے جلد پیچھے ہٹا جائے گا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں