بلیو مرمرا بحری جہاز پر حملہ انسانیت کے خلاف جرم ہے: عدالت

ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں موجود سزاؤں کی عالمی عدالت نے 2010 میں بلیو مرمرا بحری جہاز پر حملے کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا تھا لیکن ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم ہونے کیوجہ سے اس حملے کو جنگی جرم قرار نہیں دیا تھا ۔

230297
بلیو مرمرا بحری جہاز پر حملہ انسانیت کے خلاف جرم ہے: عدالت


ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں موجود سزاؤں کی عالمی عدالت نے 2010 میں بلیو مرمرا بحری جہاز پر حملے کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا تھا لیکن ہلاک ہونے والوں کی تعداد کم ہونے کیوجہ سے اس حملے کو جنگی جرم قرار نہیں دیا تھا اور اس مقدمے کو ترکی کی مقامی عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ بلیو مرمرا جہاز پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین نے اس فیصلے پر اعتراض کیا ہے ۔حملے کے دوران شہید ہونے والے فرقان دوعان کے والد احمد دوعان نے اس موضوع پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ سزاؤں کی عالمی عدالت کا فیصلہ درست نہیں ہے ہم نے اس کیخلاف صفائی کی اپیل کی ہے ۔ توقع ہے کہ استنبول کی ساتویں فوجداری عدالت میں جاری مقدمے کا فیصلہ دس مارچ کو ہوگا ۔یاد رہے کہ غزہ کو انسانی امداد لے جانے والے بلیو مرمرا بحری جہاز پر 31 مارچ 2010 کو اسرائیلی فوجیوں نے حملہ کیا تھا اور اس حملے میں دس افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں