یوکرائن میں فائر بندی کا نفاذ گذشتہ نصف شب سے شروع ہو گیا

یوکرائن میں مرکزی انتظامیہ اور روسی حامیوں کے درمیان فائر بندی کا نفاذ گذشتہ نصف شب سے شروع ہو گیا ہے

218902
یوکرائن میں فائر بندی کا نفاذ گذشتہ نصف شب سے شروع ہو گیا

یوکرائن میں مرکزی انتظامیہ اور روسی حامیوں کے درمیان فائر بندی کا نفاذ گذشتہ نصف شب سے شروع ہو گیا ہے۔

فرنٹ لائن سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق فریقین فائر بندی پر عمل کر رہے ہیں۔
روسی حامیوں کے گڑھ یعنی ڈونیٹسک سے رات ایک بجے کے قریب مختصر وقت میں اسلحے کی آوازیں سنائی دیں لیکن اس کے ساتھ کوئی فوجی کاروائی نہیں ہوئی۔
منسک پروٹوکول کے مطابق فائر بندی پر عمل درآمد کے بعد زیادہ سے زیادہ 48 گھنٹے کے بعد فریقین کا فرنٹ لائنوں سے بھاری اسلحہ ہٹانا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کے دن بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں روس ، یوکرائن ، جرمنی اور فرانس کے حکام کے درمیان فائر بندی کے پروٹوکول پر اتفاق رائے ہو گیا تھا۔
یہ پروٹوکول یوکرائن میں 10 ماہ سے جاری اور 5 ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والی خانہ جنگی میں فائر بندی کے نفاذ اور اس کے بعد پائیدار امن کے قیام کے لئے مذاکرات کے آغاز پر مبنی ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں