دہشت گردی کی اصل جڑ مغرب کا موقف ہے: تجزیہ کار

جرمن دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے ماہر یورگن نے حالیہ ایام میں بڑھنے والے دہشت گردی کے واقعات کا یورپ کو مورد ِ الزام ٹہرایا ہے

191524
دہشت گردی کی اصل جڑ مغرب کا موقف ہے: تجزیہ کار

یورگن تودن ہوفر کا کہنا ہے کہ "شدت کے ساتھ تعلق پر نظر ثانی کی ضرورت ہونےو الا دینِ اسلام نہیں مغرب ہے۔ "
جرمن دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے ماہر یورگن نے حالیہ ایام میں بڑھنے والے دہشت گردی کے واقعات کا یورپ کو مورد ِ الزام ٹہرایا ہے۔
داعش نامی کتاب پر معلومات یکجا کرنے کے زیر مقصد شام اور عراق کا دورہ کرنے والے جرمن ماہر نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ مغرب مسلم اُمہ سے کہیں زیادہ ظالم ہے۔
انہوں نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ القاعدہ اور داعش کی طرح کی انتہا پسند تنظیموں نے مغربی ملکوں کی پالیسیوں کے باعث جنم لیا ہے۔
یورگن کا مزید کہنا تھا کہ "اصل مسئلے کی جڑ عرب ممالک نہیں بلکہ امریکہ کے عراق پر قبضے نے داعش اور ا س سے قبل کی دہشت گرد تنظیموں کے پیدا ہونے کی راہ ہموار کی تھی۔"
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو سو برسوں کے دوران کسی بھی عرب ملک نے مغرب پر حملہ نہیں کیا۔ لیکن مغر ب نے متعدد بار عرب ملکوں پر حملہ کیا ہے۔ بن لادن کی القاعدہ تنظیم نے ساڑھے تین ہزار افراد کا قتل کیا تھا۔ تا ہم جیورج بش صرف عراق جنگ میں 5 لاکھ افراد کی ہلاکتوں کا موجب بنی ہے۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں