فرانسیسی پولیس کا پیرس حملہ آوروں کے خلاف آپریشن جاری
پنے گرد گھیرا تنگ محسوس کرنے والے ملزمین پیرس کے شمال مشرق میں ایک شخص کو یرغمال بنالیا ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور ہیلی کاپٹر فضا میں موجود ہیں۔ مشتبہ حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے ہزاروں سکیورٹی اہلکاروں نے بدھ کو آپریشن شروع کیا تھا
فرانسیسی پولیس نے پیرس کے جریدے شارلی ایبڈو کے دفتر پر حملہ آور ملزمین کو گرفتار کرنے کے لیے شروع کردہ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔
اپنے گرد گھیرا تنگ محسوس کرنے والے ملزمین پیرس کے شمال مشرق میں ایک شخص کو یرغمال بنالیا ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور ہیلی کاپٹر فضا میں موجود ہیں۔
مشتبہ حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے ہزاروں سکیورٹی اہلکاروں نے بدھ کو آپریشن شروع کیا تھا۔
یاد رہے کہ چارلی ایبڈو پر حملے میں بارہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔پولیس ولر کوتریت نامی قصبے کے نزدیکی علاقوں میں تلاش بھی لی جہاں اطلاعات کے مطابق دونوں مشتبہ حملہ آوروں نے ایک پیٹرول پمپ لوٹا تھا۔
اِن دونوں بھائیوں کی تلاش کے عمل میں سارے فرانس میں پولیس اور فوج کے اٹھاسی ہزار سپاہی شریک ہیں۔ آج مختلف مقامات پر مزید چار سو افراد تعینات کیے جا رہے ہیں۔ مشتبہ بھائیوں میں ایک 32 سالہ شریف کاؤشی اور دوسرا 34 سالہ سعید کاؤشی ہے۔ دونوں بھائیوں کی پیدائش فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں الجزائر سے تعلق رکھنے والے والدین کے ہاں ہوئی تھی۔ شریف کو سن دو ہزار آٹھ میں عراق میں القاعدہ کے لیے جنگجو بھرتی کرنے میں معاونت پر تین سال کی سزا سنائی جا چکی ہے۔فرانس کے وزیرِ داخلہ کے مطابق پیرس میں حملے کے بعد ملک میں حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے پولیس اور فوج کے اضافی 88 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔