طیارے کے بنیادی ملبے تک تاحال رسائی نہیں ہوئی

بحیرہ جاوا میں طوفان کی وجہ سے تلاش کے کام میں وقفہ دیا گیا تھا جسے دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے اور سمندر سے لاشیں نکالی جا رہی ہیں

166385
طیارے کے بنیادی ملبے تک تاحال رسائی نہیں ہوئی

چار روز قبل 162 مسافروں کے ساتھ سنگاپور کے لئے پرواز کے دوران لاپتہ ہونے والے ائیر ایشیاء کے طیارے کا ملبہ کل انڈونیشیا کے کھلے سمندر میں مل گیا ہے۔

انڈونیشیاء ائیر فورس کے طیارے ہرقل نے پانی میں تیرتے ہوئے طیارے کے ملبے سے مشابہ ٹکڑوں کی نشاندہی کی ہے اس کے علاوہ علاقے میں تلاش کے دوران بعض لاشیں بھی ملی ہیں۔
طیارے کے ملبے کے ٹکڑے کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہونے کے نقطے سے 10 کلو میٹر کے فاصلے پر ملےہیں تاہم بنیادی ملبے تک تاحال رسائی نہیں ہو سکی۔
بحیرہ جاوا میں طوفان کی وجہ سے تلاش کے کام میں وقفہ دیا گیا تھا جسے دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے اور سمندر سے لاشیں نکالی جا رہی ہیں۔
طیارے میں سوار 162 مسافروں کی اکثریت انڈونیشیاء کے شہریوں کی تھی اور ابھی تک کتنی لاشیں نکالی گئی ہیں اس کے بارے میں متنازع بیانات سامنے آ رہے ہیں۔
انڈونیشیاء کے حکام نے ایک جنگی بحری جہاز کی مدد سے 40 لاشوں کو سمندر سے نکالنے کا اعلان جاری کیا تھا تاہم بعدازاں اس بیان کو واپس لے لیا گیا اور کہا گیا کہ یہ خبر ایک غلط فہمی تھی۔
اس دوران پائلٹ کی کنٹرول ٹاور کے ساتھ آخری گفتگو کا متن بھی شائع ہو گیا ہے۔
پائلٹ نے سُریابا سے پرواز کے 50 منٹ بعد کنٹرول ٹاور کے ساتھ رابطہ کیا اور طوفان کی وجہ سے بائیں طرف مُڑنا چاہا۔
ٹاور کی طرف سے اجازت کے بعد طیارے کو 7 میل بائیں طرف موڑنے سے چند منٹ بعد پائلٹ نے بادلوں سے بچنے کے لئے 38 ہزار فٹ بلند ہونے کا مطالبہ کیا۔
ٹاور نے اس بلندی پر دیگر طیاروں کی موجودگی کی وجہ سے 34 ہزار فٹ بلندی کی اجازت دی۔
اس گفتگو سے 3 منٹ کے بعد طیارہ راڈار سے غائب ہو گیا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں