ایران کے نیوکلئیر پروگرام سے متعلق مذاکرات آخری دور میں

ویانا میں یکجا ہونے والے متحدہ امریکہ، روس، چین، فرانس اور جرمنی کے نمائندے آج ایران کے نیوکلئیر پروگرام سے متعلق کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں

203581
ایران کے نیوکلئیر پروگرام سے متعلق مذاکرات آخری دور میں

ایران کے نیو کلئیر پروگرام سے متعلق مذاکرات آج اپنے اخری دور میں داخل ہوگئے ہیں۔
ویانا میں یکجا ہونے والے متحدہ امریکہ، روس، چین، فرانس اور جرمنی کے نمائندے آج ایران کے نیوکلئیر پروگرام سے متعلق کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔
اس سے قبل اتوار کو یہ کہا گیا تھا کہ اب بھی اختلافات برقرار ہیں اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف کو یہ تجویز دی تھی کہ تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق حتمی معاہدے طے کرنے کی مہلت یا ’ڈیڈ لائن‘ میں توسیع پر غور کیا جائے۔
اقوام متحدہ کے پانچ مستقل رکن ممالک امریکہ،چین، برطانیہ، فرانس اور روس کے علاوہ جرمنی پر مشتمل "فائیو پلس ون"کے نام سے چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان اس سے قبل ایک عبوری معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت تہران کو یورنئیم کی افژودگی کی سطح میں کمی لانے پر ایران کے خلاف عائد تعزیرات میں نرمی کی گئی تھی۔
رواں سال جولائی میں بھی معاہدہ طے نا ہونے کے باعث ایران کے جوہری پروگرام کے لیے ایک جامع معاہدے کے لیے 24 نومبر کی "ڈیڈ لائن" مقرر کی گئی تھی جو آج سوموار کو ختم ہو رہی ہے۔
امریکہ اور مغربی ممالک کا ایران پر الزام ہے کہ تہران جوہری ہتھیار بنانا چاہتا ہے لیکن ایران اس الزام کی تردید کرتا ہے اور اس کا موقف رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پر امن مقاصد کے لیے ہے۔
ایران کے سب سے بڑے مخلاف دو ممالک سعودی عرب اور اسرائیل ان مذاکرات پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں