شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان کشیدگی میں کمی

شمالی کوریا کی دوسری اہم شخصیت ہوانگ پیونگ نے اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ جنوبی کوریا کو دورہ کیا ہے۔ 1950ء سے 1953ء تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد دونوں ممالک کے مابین کوئی امن معاہدہ طے نہیں پایا تھا اور اس وجہ سے شمالی اور جنوبی کوریا باضابطہ طور پر ابھی بھی حالت جنگ میں ہیں

149732
شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان کشیدگی میں کمی

شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان کشیدگی میں کمی۔
شمالی کوریا کی دوسری اہم شخصیت ہوانگ پیونگ نے اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ جنوبی کوریا کو دورہ کیا ہے۔
شمالی کوریا کے وفد کے دو دیگر رہنماؤں میں شمالی کوریا کی برسراقتدار ورکرز پارٹی کے اعلیٰ عہدیدار چو ریانگ ہیئی اور کم یانگ گان شامل ہیں۔
1950ء سے 1953ء تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد دونوں ممالک کے مابین کوئی امن معاہدہ طے نہیں پایا تھا اور اس وجہ سے شمالی اور جنوبی کوریا باضابطہ طور پر ابھی بھی حالت جنگ میں ہیں۔ گزشتہ دنوں کے دوران شمالی کوریا نے متعدد میزائل تجربے کیے تھے، جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی تھی۔
شمالی کوریا کے اعلیٰ عہدیداروں کی طرف سے جنوبی کوریا کا دورہ ایک غیر معمولی عمل ہے اور اس اچانک دورے کے بارے میں بھی یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا یہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی کا سبب بنے گا۔
یہ اچانک دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن 3 ستمبر سے کسی عوامی تقریب میں نظر نہیں آئے جب کہ حال ہی میں پیانگ یانگ کی طرف سے جنوبی کوریا کی صدر پارک


ٹیگز:

متعللقہ خبریں