افریقی ممالک ایبولا وائرس کے پنجے میں، 887 ہلاکتیں

سیرا لیون میں اس وائرس کے مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور اب تک 273 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 646 افراد بیمار ہیں

79787
افریقی ممالک ایبولا وائرس کے پنجے میں، 887 ہلاکتیں

ایبولا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 887 تک پہنچ گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے اعلان کے مطابق افریقہ کے مغرب میں مہلک ایبولا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 887 تک پہنچ گئی ہے۔
سیرا لیون میں اس وائرس کے مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور اب تک 273 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 646 افراد بیمار ہیں۔
حکومت نے بیماری کے پھیلاو کو روکنے کے لئے اسکولوں اور ملازمت کی جگہوں کو بند کر دیا ہے اور ایسے سرکاری ادارے جہاں جانا ضروری ہو وہاں بھی وقت لئے بغیر داخل نہ ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
ملک میں گلیاں اور ہوٹل سنسان پڑے ہیں اور خریداری کی جگہیں بند ہیں۔
وزارت صحت کی ٹیمیں پیٹرولنگ کر رہی ہیں اور باہر پھرنے والوں کو واپس گھروں کو بھیج رہی ہیں، چمگادڑ کا گوشت کھانے سے روکا جا رہا ہے اور حفظان صحت کے اصولوں پر عمل درآمد کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ سیرا لیون میں یکم اگست سے اس بیماری کی وجہ سے ہنگامی حالات کا نفاذ کیا گیا ہے اور الگ کئے گئے علاقوں کو فوجی محاصرے میں رکھا گیا ہے۔
صدر'ایرنسٹ بائی کوروما 'نے اپنے بیان میں ملکی سلامتی کے خطرے میں ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو اپنے گھروں میں رہیں اور دعا کریں۔
لائبیریا میں بھی فوجی قبضے جیسے حالات کا سامنا ہے اور تنہا کئے گئے علاقوں میں اضافی فوجیں بھیجی جا رہی ہیں۔
ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کو فوجی ،چُونا لگا کر دفن کر رہے ہیں۔
ملک کے دارالحکومت مونروویا میں ڈاکٹروں نے ایبولا وائرس کے مریضوں کو چھُونے سے بچنے کے لئے کلینکوں کو بند کر دیا ہے۔ ملک میں اس وقت تک 60 سے زائد ڈاکٹر ایبولا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
لائبیریا میں اسکولوں میں چھٹیاں کر دی گئی ہیں اور سرکاری دفتروں میں ملازمین کو ایک مہینے کی جبری چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔
ملک میں دوسرے امریکی مشنری ایبولا مریض کو بھی سخت تدابیر کے ساتھ امریکہ لے جایا گیا ہے۔
نائجیریا میں بھی اس وائرس کے مریضوں کی تعداد 9 تک پہنچ گئی ہے۔
متحدہ عرب امارات ائیر لائنز کمپنی کے ساتھ افریقہ کی پرواز کرنے والی 2 فضائی کمپنیوں نے ان ممالک کے لئے پروازوں کو ملتوی کر دیا ہے کہ جہاں بیماری پھیلی ہوئی ہے۔
اٹلی، امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اپنے شہریوں کو سیرا لیون ، لائبیریا اور گنی کا سفر کرنے سے منع کیا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں