ہیروشیما کا آخری پائلٹ چل بسا

دوسری جنگ عظیم کے اواخر میں جاپان پر ایٹم بم پھینکنے والا آخری پائلٹ تھیوڈور وان کیورک وفات پا گیا

75295
ہیروشیما کا آخری پائلٹ چل بسا

دوسری جنگ عظیم کے اواخر میں جاپان پر ایٹم بم پھینکنے والا آخری پائلٹ تھیوڈور وان کیورک وفات پا گیا ہے۔
چھ اگست 1945 کو جب تھیوڈور نے 'انولا گے 'جنگی طیارے سے "چھوٹا بچہ" نامی ایٹم بم ہیرو شیما پر گرایا تو اس وقت ان کی عمر 24 سال تھی۔
ترانوے سالہ اور "جرمن" لقب والے اس پائلٹ نے اپنی زندگی کے آخری سال جارجیا میں ایک اولڈ ہاوس میں گزارے۔
انولا گے جنگی طیارے کے 12 رکنی عملے میں سے تھیوڈور وان کیورک ابھی تک زندہ رہنے والے آخری پائلٹ تھے۔
ان کی آخری رسومات 5 اگست کو پنسلوانیا کے شہر نورٹامبر لینڈ میں ادا کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ دوسری جنگ عظیم میں امریکہ کے جاپان کے شہر ہیرو شیما پر پھینکے گئے ایٹم بم کی وجہ سے ایک لاکھ 40 ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
جاپان وہ واحد اور پہلا ملک ہے جس پر ایٹم بم کو جنگی اسلحے کے طور پر استعمال کیا گیا اور اس کے بعد جاپان سالوں تک اس بم کے زخموں کو مندمل کرنے کی کوشش کرتا رہا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں