ملیشیائی طیارے کا معمہ حل نہیں ہو سکا
یوکیرین میں گر کر تباہ ہونے والے مسافر بردار طیارے کے حوالے سے مختلف بیانات اور تحقیقات کا عمل جاری ہے
یوکیرین میں مار گرائے جانے والے ملیشیائی ہوائی فرم کے طیارے کے کس کی طرف سے اور کس طرح نشانہ بنانے کی غیر یقینی کی صورتحال تا حال جاری ہے۔
امریکی خفیہ سروس نے دعوی کیا ہے کہ روس کا چاہے اس واقع سے براہ راست تعلق نہ بھی ہو تو بھی اس کی علیحدگی پسندوں کو فراہم کردہ امداد و تعاون اس حملے میں معاون ثابت ہوئی ہے۔
امریکی پریس کو بیانات دینے والے خفیہ سروس کے اعلی سطحی حکام کا کہنا ہے کہ مسافر بردار طیارے کو علیحدگی پسند روسی نواز گروہ نے ایس اے۔ 11 میزائل کے ذریعے غلطی سے گرا دیا ہے۔
حکام نے علیحدگی پسندوں کے درمیان اس نظریے کے حوالے سے وائس ریکارڈنگ کا حوالہ پیش کیا ہے۔
یوکیرین نواز خبروں کی ایک ویب سائٹ نے ایس اے ۔ 11 میزائل ریمپ کے ٹریلرز کے ذریعے روسی سر زمین کو لوٹنے کو مظاہرہ کرنے والی ایک تصویر بھی شائع کی ہے۔
دریں اثناء طیارے کے بلیک بکس کو برطانیہ روانہ کر دیا گیا ہے جہاں اس پر تحقیقات کی جائیں گی۔
ملیشیائی ماہرین اور یورپی تعاون تنظیم کے مبصرین جائے واقع پر طیارے کے ٹکڑوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
یورپی تعاون تنظیم کے ایک کارکن نے وہاں پر تاحال لاشوں کے ٹکڑے موجود ہونے کا دعوی کیا ہے۔