یوکرائن کے فائر بندی کے اعلان کا روس کی جانب سے حملے سے جواب
روس نواز علیحدگی پسند گروپوں نے روس کی سرحدوں کے قریب نورو شاہتینک کے علاقے میں میں موجود سیکورٹی پوسٹ پر بھاری اسلحے سے حملہ کیا ہے۔روس کے صدر ولادِ میر پوتین نے کہا ہے کہ جب تک کوئی ایکشن نہیں لے لیا جاتا اس وقت مذاکرات سے کسی قسم کے نتیجے کی کوئی توقع نہیں کی جانی چاہیے
یوکرائنی انتظامیہ کے یک طرفہ طور پر فائر بندی کے اعلان کا روسی دستوں نے مسلح حملے سے جواب دیا ہے۔
روس نواز علیحدگی پسند گروپوں نے روس کی سرحدوں کے قریب نورو شاہتینک کے علاقے میں میں موجود سیکورٹی پوسٹ پر بھاری اسلحے سے حملہ کیا ہے۔
کیے جانے والے تین مختلف حملوں کے نتیجے میں نو یوکرائنی باشندے زخمی ہوگئے ہیں۔
روسی حکام کے مطابق دونیتسک شہر علیحدگی پسند گرپوں کے حملوں سے راہ فرار اختیار کرنے والے 80 یوکرائنی فوجیوں نے اپنے تحفظ کے لیے روس میں پناہ لی ہے۔
اس سے قبل یوکرائن کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے ملک کے مشرق میں اپنی حکومتی فوج اور روس کے حامی علیحدگی پسندوں کے درمیان جاری لڑائی میں ہفتے بھر کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
اُن کی ویب سائیٹ کے مطابق، مسٹر پوروشنکو نے جمعے کے روز مشرقی یوکرائن میں انسداد دہشت گردی کی کارروائی کے ہیڈکوارٹز کا دورہ کیا، جہاں اُنھوں نے یوکرائن کی فوج اور سکیورٹی فورسز کو ایک ہفتے تک جنگ بندی کے احکامات دیے۔
یوکرائنی صدر نے منصوبے کی تفصیلات کے بارے میں ٹیلی فون پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے گفتگو کی۔
روس کے صدر ولادِ میر پوتین نے کہا ہے کہ جب تک کوئی ایکشن نہیں لے لیا جاتا اس وقت مذاکرات سے کسی قسم کے نتیجے کی کوئی توقع نہیں کی جانی چاہیے۔