متحدہ امریکہ میں صاف توانائی کے حصول کی جدوجہد
صدر امریکہ نے صاف توانائی کے حصول کو وسعت دینے کی خاطر ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
متحدہ امریکہ میں صاف توانائی کے حصول کی جدوجہد کی جا رہی ہے۔
فوسلل ایندھن کے باعث کرہ ارض کے ہر گزرتے دن مزید آلودہ ہونے نے واشنگٹن انتظامیہ کو اس ضمن میں تدابیر اختیار کرنے پر مجبور کیا ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما نے ماحولیاتی آلودگی میں گراوٹ لانے کے مقصد کے حامل ایک نئے منصوبے کا تعارف کروایا ہے۔
ملک کے مغربی کنارے پر واقع کیلیفورنیا میں خطاب دینے والے اوباما کا کہنا ہے کہ توانائی کے صحیح استعمال کا موقع حاصل کیا جائیگا اور شمسی توانائی سےمزید استفادہ کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
اس مقصد کے تحت شمسی توانائی کے حصول کے لیے سرمایہ کاری کرنے والوں کی مالی اعانت کی جائیگی، اس شعبے میں کام کرنے والے ملازمین کی اضافی تربیت کی جائیگی۔
علاوہ ازیں تعمیر کی جانے والی نئی عمارتوں کو توانائی کے کم استعمال کی ماہیت کے مطابق تعمیر کیے جانے کی حوصلہ افزائی کی جائیگی۔
امریکی حکام اس ضمن میں ایک لاکھ تیس ہزار سے زائد مکانات کی توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کا ہدف رکھتے ہیں۔
اس توسط 80 ملین گاڑیوں کے فضا میں چھوڑے گئے کاربن مادوں کے حوالے سے تدابیر اختیار کی جائینگی۔
دوسری جانب اوباما نے بذات خود بھی صاف توانائی کی مہم میں حصہ لیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی چھت پر شمسی توانائی کے پینلز نصب کروانے والے اوباما نے علامتی طور پر ہی کیوں نہ ہو اس ضمن میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔
اولین طور پر سابق امریکی صدر جمی کارٹر نے وائٹ ہاؤس کی چھت پر شمسی توانائی کے پینلز کو نصب کروایا تھا جن کو بعد میں رونالڈ ریگن نے اتروا دیا تھا۔
متعللقہ خبریں
صدرِ ایران اور اعلی حکام کی ہلاک پر عالمی سربراہان کے تعزیتی پیغامات
صدرپاکستان آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا ہے