وسطی بحیرہ روم 2023 کی پہلی سہہ ماہی میں441 غیر قانونی تارکین وطن ہلاک

آئی او ایم کے ایک تحریری بیان کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کے لیے سب سے خطرناک ٹرانزٹ مقام کی حیثیت رکھنے والے  وسطی بحیرہ روم میں ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے

1974508
وسطی بحیرہ روم  2023 کی پہلی سہہ ماہی میں441 غیر قانونی تارکین وطن ہلاک

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) نے 2023 کی پہلی سہ ماہی میں وسطی بحیرہ روم میں 441 غیر قانونی تارکین وطن کی موت  واقع  ہونے  جس کے 2017 کے بعد  کے سال کی ایک سہ ماہی میں ریکارڈ کی جانے والی اموات کی سب سے زیادہ تعداد ہے سے  آگاہ  کیا  ہے۔

آئی او ایم کے ایک تحریری بیان کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کے لیے سب سے خطرناک ٹرانزٹ مقام کی حیثیت رکھنے والے  وسطی بحیرہ روم میں ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

آئی او ایم کے مسنگ مائیگرنٹس پروجیکٹ نے اس سال کی پہلی سہ ماہی میں غیر قانونی تارکین وطن کی 441 اموات کو دستاویز  پیش کی ہے   جو کہ 2017 کے بعد سے سال کی ایک سہ ماہی میں ریکارڈ کی جانے والی اموات کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  وسطی بحیرہ روم میں جاری انسانی بحران ناقابل برداشت ہو گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ 2014 کے بعد سے اس راستے پر 20,000 اموات ریکارڈ کی جا چکی ہیں جو معمول کی شکل اختیار کرگئی ہے۔  حکومت کی طرف سے ریسکیو  کوششوں میں تاخیر سے انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ سمندر میں جانیں بچانا ریاستوں کے لیے قانونی ذمہ داری ہے اور ریاست کی قیادت میں ہمیں فعال کام دیکھنے کی ضرورت ہے۔



متعللقہ خبریں