فرانس میں متنازعہ پنشن اصلاحات کے خلاف مظاہرے
یونینوں کی کال پر فرانس کئی شہروں میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے مختلف شعبوں خصوصاً توانائی، ٹرانسپورٹیشن، تعلیم اور صحت کے شعبوں کے خلاف مظاہرہ کیا
فرانس میں متنازعہ پنشن اصلاحات کے خلاف 12 لاکھ سے زائد افراد نے ہڑتالوں اور مظاہروں میں شرکت کی ہے ۔
یونینوں کی کال پر فرانس کئی شہروں میں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے مختلف شعبوں خصوصاً توانائی، ٹرانسپورٹیشن، تعلیم اور صحت کے شعبوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔
ملکی پریس کے مطابق ، عوام نے ریٹائرمنٹ کی عمر کو 62 سے بڑھا کر 64 سال کر نے کے حکومتی اصلاحات کے خلاف احتجاج کیا ۔ مظاہرین نے مارسیلی، ٹولوز، نانٹیس اور رینس جیسے شہروں سمیت 300 سے زائد مقامات پر احتجاج کیا ۔
دارالحکومت پیرس میں پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور 30 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
وزیر اعظم ایلزبتھ بورن نے کہا ہے کہ ملک میں جہاں ریٹائرمنٹ کی عمر 62 سال ہے، اس حد کو یکم ستمبر سے ہر سال 3 ماہ تک بڑھا کر 2030 میں 64 کر دیا جائے گا۔
مختلف یونینوں نے عوام سے 7 اور 11 فروری کو سڑکوں پر آنے کا مطالبہ کیا۔
19 جنوری کو اصلاحات کے خلاف ملک گیر مظاہروں میں 10 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔