ترکیہ گیس کی ترسیل میں محفوظ ترین راہداریوں میں سے ایک بن گیا ہے، صدرِ روس

کریملن سے جاری کردہ  بیان کے مطابق   پوتن اور صدر  ایردوان  نے  شنگھائی تعاون تنظیم کے 22 ویں  سربراہی اجلاس کے دائرہ  کار میں  ملاقات کی

1881085
ترکیہ گیس کی ترسیل میں محفوظ ترین راہداریوں میں سے ایک بن گیا ہے، صدرِ روس

روسی صدر ولا دیمر پوتن   کا کہنا ہے کہ ترکیہ نے  قدرتی گیس کی ترسیل  کے معاملے میں یورپ سمیت  محفوظ ترین راہداری  میں سے ایک   کی حیثیت کر لی ہے۔

کریملن سے جاری کردہ  بیان کے مطابق   پوتن اور صدر  ایردوان  نے  شنگھائی تعاون تنظیم کے 22 ویں  سربراہی اجلاس کے دائرہ  کار میں  ملاقات کی۔

ترکیہ اور روس کے مابین  بھاری تعداد میں شعبہ جات میں  کام  جاری ہونے کی وضاحت کرنے والے پوتن  کا کہنا ہے  کہ  "ہر چیز سے قبل  اقوام متحدہ   خوراک پروگرام  کے عمل درآمد میں  آپ کی خدمات  پر  میں  آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں ، ہم امید کرتے ہیں کہ یوکیرین  سے برآمد کردہ  اناج کے ایک بڑے حصے  کو غریب ممالک کو   بھیجا جائیگا۔

ان کا کہنا تھا کہ  ترکیہ، روس   سے قدرتی گیس کی ترسیل کے لیے خطہ یورپ  سمیت   محفوظ ترین  راہداریوں میں سے ایک   بن چکا ہے ، ٹرکش اسٹریم   بلا کسی مسئلے کے   خدمات فراہم کر رہی ہے۔

پوتن نے کہا کہ اک قویو  نیوکلیئر پاور پلانٹ پر کام جاری ہے اور انہیں امید ہے کہ پلانٹ کا پہلا یونٹ 2023 میں اپنا کام  شروع کر دے گا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وہ صدر ایردوان کی پالیسیوں سے آگاہ ہیں جس کا مقصد ترک معیشت کے لیے بہترین نتائج حاصل کرنا ہے، پوتن نے کہا،"ہم اس بات کو نظر انداز نہیں کر سکتے کہ ترکی کے شنگھائی تعاون تنظیم  کے رکن ممالک کے ساتھ بہت اچھے اور تیزی سے بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات موجود ہیں۔ ہم اس ڈھانچے میں ترکی کی کوششوں کا ہر طرح سے خیرمقدم کریں گے۔

پوتن نے یہ بھی کہا کہ ترکیہ کو روسی گیس کی ترسیل کے لیے ادائیگیوں کا 25 فیصد روسی روبل میں ادا کرنے سے متعلق معاہدہ جلد نافذ العمل ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ  ترکی اور روس کے درمیان تجارتی حجم میں بھی اضافہ ہوا ہے، ترکی کے ذریعے عالمی منڈیوں میں روسی کمپنیوں کی مصنوعات فروخت کرنے کے لیے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔



متعللقہ خبریں