یورپی یونین نے شامی حکومت اور اداروں پر پابندیوں میں توسیع کردی
289 افراد اور 70 تنظیمیں تا حال فہرست میں شامل ہیں
یورپی یونین نے شامی انتظامیہ کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں میں ایک سال کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔
یورپی یونین کونسل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق شام میں شہریوں پر دباو کے جواز میں پابندیوں میں یکم جون 2023 تک توسیع کردی گئی ہے۔
بتایا گیا کہ پابندیوں کی فہرست سے 3 افراد کا نام حذف کیا گیا ہے ، جب کہ 289 افراد اور 70 تنظیمیں تا حال فہرست میں شامل ہیں۔ یہ پابندیوں اثاثے منجمد کرنے اور سفری پابندی پر مشتمل ہے۔
شام میں 2011 میں خانہ جنگی چھڑنے کے بعد حکومت کی جانب سے تشدد اور عوام پر دباؤ کی بنا پر عائد کردہ پابندیوں کے ذریعے حکومت کی قریبی کاروباری شخصیات اور فرموں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اس کے علاوہ تیل کی درآمدات، بعض سرمایہ کاریوں پر پابندی، یورپی یونین میں شام کے مرکزی بینک کے اثاثوں کو منجمد کرنا، گھریلو دباؤ میں استعمال ہونے والے آلات اور ٹیکنالوجیز کی برآمد پر پابندی اور مواصلات کی نگرانی بھی ان اقدامات کے دائرہ کار میں شامل ہیں۔
یہ پابندیاں شام میں انسانی امداد کی ترسیل کو نہیں روکتیں۔