بحیرہ روم میں کشتی کے ڈوبنے سے 44 تارکین وطن ہلاک
ہسپانوی غیر سرکاری تنظیم کیمینانڈو فرونٹیرس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بحر اوقیانوس کے ساحل پر واقع مغربی صحارا کے مغرب میں بوجاڈور سے روانہ ہونے والی ایک کشتی غیر قانونی تارکین وطن کو لے جانے کی کوشش کے دوران ڈوب گئی
اطلاع ملی ہے کہ مغربی صحارا کے ساحل سے روانہ ہو نے اور اسپین کے جنوب مغرب میں واقع کینری جزائر جانے کی کوشش کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی کے ڈوبنے کے نتیجے میں 44 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ہسپانوی غیر سرکاری تنظیم کیمینانڈو فرونٹیرس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بحر اوقیانوس کے ساحل پر واقع مغربی صحارا کے مغرب میں بوجاڈور سے روانہ ہونے والی ایک کشتی غیر قانونی تارکین وطن کو لے جانے کی کوشش کے دوران ڈوب گئی۔ اس حادثے میں 44 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ 12 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔
کیمینانڈو فرونٹیرس کی ترجمان ہیلینا مالینو نے بتایا کہ اپنی جانیں گنوانے والے تارکین میں سے 7 کی لاشیں سمندر سے نکال لی گئی ہیں۔
اسی طرح کا ایک واقعہ 11 مارچ کو بھی اسی علاقے میں پیش آیا تھا اور کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 40 سے زائد تارکین وطن اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
جبکہ شمالی افریقی ساحلوں سے کینیری جزائر کی طرف امیگریشن میں سال کے آغاز سے تقریباً 60 فیصد اضافہ ہوا ہے، 7 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین وطن اسپین پہنچ چکے ہیں۔