ایٹمی جنگ  سے متعلق بیان روس کا نہیں بلکہ مغربی ممالک کا بیان ہے: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف

سرگئی لاوروف نے اپنے ملک اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں مذاکرات کی تاخیر کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے، میرے خیال میں یہ  (یوکرین کی طرف) امریکہ سے ہدایات وصول کررہے ہیں

1789124
ایٹمی جنگ  سے متعلق بیان روس کا نہیں بلکہ مغربی ممالک کا بیان ہے: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ ایٹمی جنگ  سے متعلق الفاظ ان کے نہیں بلکہ مغربی ممالک کے الفاظ ہیں ۔

سرگئی لاوروف نے اپنے ملک اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں مذاکرات کی تاخیر کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے، میرے خیال میں یہ  (یوکرین کی طرف) امریکہ سے ہدایات وصول کررہے ہیں ۔ مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ یوکرین کے  آزاد ہونے کے بارے میں ذرہ بھر بھی کوئی شبہ نہیں ہے  لیکن مذاکرات ضرور ہونے چاہئیں۔ روس کی سلامتی کے لیے کیا ضروری ہےاس بارے میں مغرب کو فیصلہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس یوکرین کی سرزمین سے ملنے والی دھمکیوں پر آنکھیں بند نہیں کر سکتا، وہ اس کی مزید اجازت نہیں دے سکتا۔

اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ ان کا ملک دوسروں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے برابری پر مبنی بات چیت کے لیے تیار ہے، لاوروف نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یوکرین کے مسئلے کا کوئی حل نکال لیا جائے گا، اس حوالے سے روس کی شرائط کم سے کم توقعات پر مشتمل ہیں۔

لاوروف نے کہا کہ ممکنہ جوہری جنگ کی بیان بازی روس نے نہیں بلکہ نیٹو اور یوکرین نے کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس اس معاملے پر مغرب کی اشتعال انگیزیوں سے خود کو غیر مستحکم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپی یونین اس عمل میں روس سے آنے والی تمام معلومات کو روکنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، اور روسی معلومات کے ذرائع کو بلاک کر دیا گیا ہے۔

یاد  رہے روسی فوجیوں نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا ۔



متعللقہ خبریں