یوکرینی فوجوں نے روسی دستوں کو آگے بڑھنے سے روک رکھا ہے: یوکرئنی جنرل اسٹاف
یوکرائنی جنرل اسٹاف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ روسی فوجی یونٹس نے 5ویں روز بھی فضائی اور زمینی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں
یوکرین کی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے روسی فوجی یونٹوں کو دارالحکومت کیف کے قریب واقع شہر ارپن پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے تھےکو روک دیا ہے۔
یوکرائنی جنرل اسٹاف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ روسی فوجی یونٹس نے 5ویں روز بھی فضائی اور زمینی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
بیان میں کہا گیا کہ حملے کے دوران روسی فوجیوں نے فوجی اور سول ہوائی اڈوں، کمانڈ سینٹرز، فضائی دفاعی نظام کی تنصیبات، اہم بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات اور بستیوں کو نقصان پہنچا نے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور روسیوں کی جانب سے شہر پر قبضہ کرنے کی کوشش بھی جاری ہیں۔
یوکرین کی دفاعی افواج نے دشمن کے نئے آلات کو تباہ کر دیا۔ تمام سمتوں میں، یوکرین کی مسلح افواج کے ٹینک اور مشینی یونٹس توپ خانے کی مدد سے مخصوص لائنوں کا دفاع کر رہے ہیں اور یوکرین کی فضائیہ نے دشمن کے فضائی حملوں کو پسپا کر دیا ہے ۔
اس کے علاوہ بیان میں کہا گیا کہ یوکرائنی وردیوں میں ملبوس 3 سے 15 افراد کے روسی تخریب کار گروپوں نے بھی منظم طریقے سے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
دوسری جانب روسی افواج نے بندرگاہی شہر برڈیانسک میں تمام سرکاری عمارتوں کا کنٹرول
اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے۔
دریں اثنا، اقوام متحدہ (یو این) میں یوکرین کے مستقل نمائندے سرگی کیسلیٹس نے کہا کہ انہوں نے روسی فوجیوں کے لواحقین کے لیے ایک خصوصی فون لائن قائم کی ہے جو ان کی صورتحال سے آگاہ رکھے گی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنی تقریر میں کیسلیٹس نے کہا کہ کل تک تقریباً 200 روسی فوجیوں کو قید کر لیا گیا ہے، اور مذکورہ فون لائن کا نمبر اراکین کو آگاہ کردیا گیا ہے۔