آرمینیا کی جارحیت جاری، بمباری سے آذری علاقے میں ایک اسکول کی عمارت تباہ ہو گئی

27 ستمبر تا 14 اکتوبر کے دورانیہ میں آرمینی حملوں سے 43 آذری شہری لقمہ اجل جبکہ 206 زخمی ہو ئے ہیں۔

1508964
آرمینیا کی جارحیت جاری،  بمباری سے آذری علاقے  میں ایک اسکول کی عمارت تباہ ہو گئی

آرمینی فوج نے نے ترتر آعدام فرنٹ لائن پر واقع ایک اسکول پر توپ کے گولے برسائے۔

ترکی ریڈیو ٹیلی ویژن کارپوریشن  نے آرمینیا کی جانب سے نشانہ بنائے گئے اسکول کے مناظر کو شائع کیا ہے۔

آرمینیا فائر بندی کے اطلاق کے باوجود آذربائیجان کے سول مقامات کو ہدف بنانے کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آرمینی فوج نے علی الصبح ترتر پر بھاری گولہ باری کرتے ہوئے ایک اسکول کو نشانہ بنایا، ناکارہ بننے والے اسکول کی ٹی آرٹی خبر چینل نے کوریج  دی۔آرمینی فوج ابتک ترتر کے 13 اسکولوں  پر گولے برسا چکی ہے۔

شہریوں، اخباری نمائندوں اور سرکاری عمارتوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ آرمینی فوجیو  نے آذری سرکاری ٹیلی ویژن  کی ٹیم پر بھی فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں گاڑی کا ڈرائیور  زخمی ہو گیا تھا۔

آذری اٹارنی جنرل  دفتر  نے اطلاع دی تھی کہ 27 ستمبر تا 14 اکتوبر کے دورانیہ میں آرمینی حملوں سے 43 آذری شہری لقمہ اجل جبکہ 206 زخمی ہو ئے ہیں۔

آذری فوج نے بھی 27 ستمبر کے روز ہی دشمن کے حملوں کا منہ توڑ جواب دینا شروع کر دیا تھا۔

بعد ازاں ماسکو میں 10 اکتوبر کو دونوں فریقین کے مابین انسانی بنیادوں پر فائر بندی کا معاہدہ طے ہوا تھا کہ جس کا مقصد قاراباغ  میں نعشوں اور اسیروں کا تبادلہ کرنا تھا۔

تا ہم آرمینی فوج نے 24 گھنٹوں کے اندر ہی معاہدہ توڑتے ہوئے سویلین کو نشانہ بنایا تھا، جس دوران 9 شہری ہلاک جبکہ 35 زخمی ہو گئے تھے۔

دوسری جانب آذربائیجانی فوج نے آرمینیا کا مزید ایک ڈراؤن مار گرایا ہے۔

 



متعللقہ خبریں