تھریسا مے بزدل ہیں، ڈیبیٹ پروگرام میں شرکت نہ کرنے پر تھریسا مے تنقید کی زد میں

کنزرویٹیو پارٹی کی نمائندہ کے علاوہ باقی شرکاء نے تھریسا مے کے عدم موجودگی کو "جرات کی کمی" ، "بحث سے بچنے" اور "خوف" جیسے الفاظ کے ساتھ تنقید کا نشانہ بنایا

744073
تھریسا مے بزدل ہیں، ڈیبیٹ پروگرام میں شرکت نہ کرنے پر تھریسا مے تنقید کی زد میں

برطانیہ میں 8 جون کو متوقع قبل از وقت عام انتخابات   سے پہلے سیاست دانوں نے  براہ راست نشر کئے جانے والے ڈیبیٹ پروگرام میں شرکت کی۔

پروگرام میں شرکت سے انکار کرنے پر وزیر اعظم تھریسا مے کو "بزدلی" کا قصوروار ٹھہرا کر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے کل شام نش ہونے والے ڈیبیٹ پروگرام میں تھریسا مے کی چئیر مین شپ میں کنزرویٹو پارٹی سے مے کی نمائندگی وزیر داخلہ ایمبر رُڈ نے کی۔

پروگرام میں مرکزی حزب اختلاف لیبر پارٹی سے جرمی کوربائن، لبرل ڈیموکریٹ پارٹی سے ٹِم فارون، یونائٹڈ کنگڈم  لبریشن پارٹی سے پال نٹل، گرین پارٹی سے کیرولین لوکاس اور پلائڈ کائمرو پارٹی سے لین وُڈ نے شرکت کی۔

تعلیم، صحت، سکیورٹی اور سماجی امداد جیسے شعبوں سمیت کنزرویٹو حکومت  کی اختیار کردہ ریسکیو پیکیج پالیسی کے موضوعات پر بحث کا یہ پروگرام 90 منٹ تک جاری رہا اور اس دوران سیاست دانوں نے اپنے انتخابی منشور کو پیش کیا۔

کنزرویٹیو پارٹی کی نمائندہ کے علاوہ باقی شرکاء نے تھریسا مے کے عدم موجودگی کو "جرات کی کمی" ، "بحث سے بچنے" اور "خوف" جیسے الفاظ کے ساتھ تنقید کا نشانہ بنایا۔

مے کے پروگرام میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کنزرویٹو پارٹی سے وزیر داخلہ عنبر رُڈ نے کہا کہ "اچھا لیڈر ہونے کا ایک پہلو اچھی اور مضبوط ٹیم کا مالک ہونا ہے"۔

انتخابات کے بارے میں کل شائع ہونے والے ایک سروے کے مطابق حزب اقتدار پارٹی کے ووٹوں کی شرح توقع سے بہت نیچے گِر سکتی ہے۔



متعللقہ خبریں