تھریسا مے برطانیہ کی اگلی وزیراعظم ہونگی

برطانوی وزیر داخلہ تھیریسا مے کی ملک کے اگلے وزیر اعظم بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے جس کا اعلان ڈیوڈ کیمرون نے کر دیا ہے

527445
تھریسا مے برطانیہ کی اگلی وزیراعظم ہونگی

برطانوی وزیر داخلہ تھیریسا مے کی ملک کے اگلے وزیر اعظم بننے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔۔ وزیر اعظم ڈیوڈ  کیمرون نے کہا ہے کہ  مے  کی تقرری بدھ کو ہو جائے گی۔

 تھریسا  مے کو کنزرویٹو پارٹی کا سربراہ بھی مقرر کر دیا گیا ہے۔گزشتہ  روز ان کی حریف اینڈریا لیڈسم نے مقابلے سے دست برداری کا اعلان کر دیا تھا۔

 

لیڈ سم  نے دارالحکومت لندن میں بیان دیتے  ہوئے  وزراتِ اعظمیٰ کی امیدواروں کی دوڑ سے اپنا نام واپس لیتے ہوئے  مے کے   برطانیہ کے یورپی یونین  سے نکلنے کے دور  میں   ایک آئیدیل  نام ہونے  سے آگاہ کیا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق  لیڈ سم  کے اپنا نام واپس لینے   کی وجہ سے   کینزور ویٹو پارٹی کی چئیر پرسن کے طور پر واحد نام   تھریسا مے  کے ماہ ستمبر سے پہلے   وزراتِ اعظمیٰ  کا عہدہ سنبھالنے   سے آگاہ کیا ہے۔

واحد امیدوار کے طور پر سامنے  آنے کی وجہ سے اب پارٹی میں رائے شماری کروانے کی بھی ضرورت محسوس نہیں ہو رہی ہے۔

دریں اثنا   تھریسا مے نے  برمنگھم  شہر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  برطانیہ کے ایک مضبوط  لیڈر کی ضرورت ہونے سے آگاہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے یورپی یونین سے نکلنے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ اس کا  احترام کرتی ہیں اور  ملک میں کسی دوسرے ریفرنڈم کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ملک  کے وزیراعظم اور پارٹی کی چئیر پرسن  کے لیے ہونے والی رائے شماری میں   وزیر داخلہ تھریسا مے نے  329 اراکینِ پارلیمنٹ میں سے 199 کی حمایت حاصل کی تھی۔

تھریسا مے کے ملک کا وزیر اعظم بننے کی وجہ سے اس سے قبل  ملک کی واحد کاتون وزیراعظم مارگریٹ تھیچر  کو واحد کے اعزاز سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

برطانیہ   میں وزارتِ اعظمیٰ کے لیے  امیدوار دو خواتین میں سے  انڈریا  لیڈ سم کے  اپنا نام واپس لینے کے بعد  تھریسا  مے  کے  وزیراعظم  بننے کے واضح امکانات موجود ہیں۔

لیڈ سم  نے دارالحکومت لندن میں بیان دیتے  ہوئے  وزراتِ اعظمیٰ کی امیدواروں کی دوڑ سے اپنا نام واپس لیتے ہوئے  مے کے   برطانیہ کے یورپی یونین  سے نکلنے کے دور  میں   ایک آئیدیل  نام ہونے  سے آگاہ کیا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق  لیڈ سم  کے اپنا نام واپس لینے   کی وجہ سے   کینزور ویٹو پارٹی کی چئیر پرسن کے طور پر واحد نام   تھریسا مے  کے ماہ ستمبر سے پہلے   وزراتِ اعظمیٰ  کا عہدہ سنبھالنے   سے آگاہ کیا ہے۔

واحد امیدوار کے طور پر سامنے  آنے کی وجہ سے اب پارٹی میں رائے شماری کروانے کی بھی ضرورت محسوس نہیں ہو رہی ہے۔

دریں اثنا   تھریسا مے نے  برمنگھم  شہر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  برطانیہ کے ایک مضبوط  لیڈر کی ضرورت ہونے سے آگاہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے یورپی یونین سے نکلنے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ اس کا  احترام کرتی ہیں اور  ملک میں کسی دوسرے ریفرنڈم کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ملک  کے وزیراعظم اور پارٹی کی چئیر پرسن  کے لیے ہونے والی رائے شماری میں   وزیر داخلہ تھریسا مے نے  329 اراکینِ پارلیمنٹ میں سے 199 کی حمایت حاصل کی تھی۔

تھریسا مے کے ملک کا وزیر اعظم بننے کی وجہ سے اس سے قبل  ملک کی واحد کاتون وزیراعظم مارگریٹ تھیچر  کو واحد کے اعزاز سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔                                                                        

 واضح رہے کہ گزشتہ ماہ برطانیہ میں ہوئے بریگزٹ ریفرنڈم میں عوام کی اکثریت کے یورپی یونین سے علیحدگی  کے فیصلے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے  وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ وہ جلد اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے۔

 لیڈسم نے  بھی کہا  تھا کہ تھریسا  مے بریگزٹ کے بعد برطانوی عوام کے لیے بہترین رہنما ثابت ہوں گی۔   



متعللقہ خبریں