وزرائے اطلاعات کا اجلاس، التون کی متعدد وزرا سے ملاقات

فخر الدین التون نے کہا کہ  شعبہ اطلاعات  کے طور پر انہوں نے ان جھوٹوں کی نشاندہی کی ہے اور ان کو بے نقاب کیا ہے جن کا اسرائیل نے اپنے جرم کو چھپانے کے لیے ایک ایک کر کے استعمال کیا تھا

2106970
وزرائے اطلاعات کا اجلاس، التون کی متعدد وزرا سے ملاقات
altun-iit gorusmeler1.jpg
altun-iit gorusmeler.jpg
tahsin ertugruloglu-altun.jpg

صدارتی شعبہ اطلاعات کے ڈائریکٹر فخر الدین التون نے اسلامی تعاون تنظیم  کے وزرائے اطلاعات کے غیر معمولی اجلاس کے دائرہ کار میں دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔

التون نے  ترکیہ کی میزبانی میں استنبول میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں بنگلہ دیش کے وزیر اطلاعات و  نشریات محمد علی عرفات، گنی بساؤ کی وزیر برائے سماجی رابطے ماریا دا کونسیکاو ایورا ،اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر ثقافت اور اسلامی رہنمائی ڈاکٹر محمد مہدی اسماعیلی ، شمالی قبرصی  ترک جمہوریہ  کے خارجہ امور کے وزیر تحسین ارطغرل اوغلو ، نائیجر کے وزیر برائے مواصلات، پوسٹس اور ڈیجیٹل اکانومی رالیو سیدی محمد اور صومالیہ کے وزیر اطلاعات، ثقافت اور سیاحت داؤد اویس جاما سے ملاقات کی۔

ملاقاتوں میں 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کے حملوں اور عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے والی گمراہ کن خبروں اور غلط معلومات پر مبنی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

التون نے کہا کہ کہ اسرائیل کے حملوں اور ظلم و جبر کے نتیجے میں 130 صحافیوں کے ساتھ ساتھ عام شہری بھی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھےہیں اسرائیل نے بین الاقوامی عوام کے ردعمل کو کم کرنے اور اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے بین الاقوامی اور سوشل میڈیا کے استعمال سے دریغ نہیں کیا۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ یہ غلط معلومات، جھوٹ، غلط معلومات اور فرضی مواد کے ساتھ کیا گیا تھا، التون نے کہا کہ  شعبہ اطلاعات  کے طور پر انہوں نے ان جھوٹوں کی نشاندہی کی ہے اور ان کو بے نقاب کیا ہے جن کا اسرائیل نے اپنے جرم کو چھپانے کے لیے ایک ایک کر کے استعمال کیا تھا۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اسرائیل کے جھوٹ کو بے نقاب کرنا اس کے کیے گئے جرائم کو بھی ظاہر کر رہا ہے، التون نے اس بات پر زور دیا کہ صدر رجب طیب ایردوان کی قیادت میں انہوں نے اسرائیل کے خلاف اپنے اختیار میں موجود آلات خاص طور پر سفارت کاری کا بھرپور استعمال کیا۔

التون نے ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی غلط معلومات کا مقابلہ کرنے اور فلسطین کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرنے کے لیے تعاون کریں۔

 



متعللقہ خبریں