امریکہ اور برطانیہ بحیرہ احمر کو خون کا سمندر بنانے کی کوششوں میں ہیں: ایردوان

امریکہ اور برطانیہ بحیرہ احمر کو خون کا سمندر بنانے کی کوششوں میں ہیں، اسرائیل بھی فلسطین میں طاقت کا ایسا ہی بے مہار استعمال کر رہا ہے: صدر رجب طیب ایردوان

2088038
امریکہ اور برطانیہ بحیرہ احمر کو خون کا سمندر بنانے کی کوششوں میں ہیں: ایردوان

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ بحیرہ احمر کو خون کا سمندر بنانے کی کوششوں میں ہیں۔

استنبول میں نماز جمعہ کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت میں صدر ایردوان نے یمن پر امریکی اور برطانوی فضائی حملوں کے بارے میں بات کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "اسرائیل بھی فلسطین میں طاقت کا ایسا ہی بے مہار استعمال کر رہا ہے۔ ایران اس وقت ان سب کے مقابل اپنے دفاع  پر غور کر رہا ہے۔ برطانیہ یوں بھی امریکہ کے ہمراہ اس مرحلے میں قدم رکھ چُکا ہے اور اس ساتھ کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ جیسا کہ معلوم ہی ہے  یہ  بحیرہ احمر کو خون کی ندی میں تبدیل کرنے کی کوششوں میں ہیں۔ یمن نے کہا ہے کہ حوثیوں کے ساتھ اس وقت تمام فروسز کو بروئے کار لا کر خواہ امریکہ ہو خواہ برطانیہ ان کے خلاف ضروری جوابی کروائی کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔ یمن کہہ رہا ہے کہ اس معاملے میں معمولی سی غفلت کے لئے بھی کوئی جگہ نہیں ہے"۔

جنوبی افریقہ کے اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے دعوے کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنا دفاع کرنا شروع کر دیا ہے۔ عدالت میں ہمارے پیش کردہ دستاویزات سنجیدہ معنوں میں کارآمد ثابت ہوں گے۔ اس وقت ہمارے عدالت کو فراہم کردہ دستاویزات اور زیادہ تر ویڈیو دستاویزات اسرائیل کو محکوم کر دیں گے"۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ" ہمیں یقین ہے کہ دیوانِ عدالت انصاف کا ساتھ دے گا۔ آج سے اسرائیل اپنا دفاع کر رہا ہے اور اس دوران اپنے دفاع کی بات کررہا  ہے۔ یہ کیسا دفاع ہے کہ اسرائیل نے اوپن ایئر جیل میں تبدیل کئے ہوئے فلسطین کو 7 اکتوبر سے خون کی جھیل بنا دیا ہے۔ صرف وہیں پر 20 سے 23 ہزار تک فلسطینی شہید کر دئیے گئے ہیں"۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ "ماضی میں اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ  اس معاملے میں کافی مخلص تھے لیکن حالیہ دنوں میں وہ بھی وزیر اعظم نیتان یاہو کے رنگ میں رنگ گئے ہیں اور بہت مختلف قسم کے بیانات دے رہے ہیں"۔



متعللقہ خبریں