غزہ میں قتل عام کرنے والے اسرائیل کا کالا پراپیگنڈا جاری
کاؤنٹر ڈس انفارمیشن سینٹر نے اس دعوے کی تردید کی کہ "حماس لوگوں کو عمارت کی چھت سے پھینک کر سزائے موت دیتی ہے۔"
اسرائیل جہاں غزہ میں قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے وہیں سوشل میڈیا پر جھوٹ پر مبنی اپنا پروپیگنڈا بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
ایوان صدر کے ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشن نے اپنی دستاویزات سے ان جھوٹوں کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا۔
کاؤنٹر ڈس انفارمیشن سینٹر نے اس دعوے کی تردید کی کہ "حماس لوگوں کو عمارت کی چھت سے پھینک کر سزائے موت دیتی ہے۔"
اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ زیر بحث تصاویر 2015 میں عراق میں دہشت گرد تنظیم داعش کی طرف سے دی گئی پھانسیوں کی ہیں۔
اسرائیلی میڈیا میں یہ دعویٰ کہ اسرائیلی فوجیوں کی حماس سے آمنے سامنے لڑائی ہوئی، جس میں ہیرا پھیری پائی جاتی تھی، کو بھی مسترد کر دیا گیا۔
جب مبینہ فوٹیج کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اندھا دھند فائرنگ کی ہے۔
واضح رہے کہ تصاویر تنازعات کی نہیں بلکہ فرضی تصاویر تھیں۔
مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے کچھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے شیئر کی گئی تصاویر کا بھی جائزہ لیا گیا۔