ترکیہ-عراق ترقیاتی سڑک منصوبےکو عملی جامہ پہنانےکو حتمی شکل دینا چاہتے ہیں: صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک میں ہیں، نے شیرٹن کنکورڈیا سمٹ کے دائرہ کار میں سوالات کے جوابات دیے

2039090
ترکیہ-عراق ترقیاتی سڑک منصوبےکو عملی جامہ پہنانےکو حتمی شکل دینا چاہتے ہیں: صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے  ترکیہ-عراق ترقیاتی سڑک منصوبے کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا قدم اٹھانے سے ہمیں ایک نئی دنیا بنانے کا موقع ملے گا۔ ہم نے دیکھا کہ خلیجی ممالک بہت پرعزم ہیں۔ ہم بھی پرعزم ہیں۔

صدر رجب طیب ایردوان، جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک میں ہیں، نے شیرٹن کنکورڈیا سمٹ کے دائرہ کار میں سوالات کے جوابات دیے۔

نیٹو کے رکن اور امریکہ کے ایک اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر، آپ قومی مفادات اور وسیع تر جغرافیائی سیاسی تناؤ کے درمیان آپ کی کیا رائے ہے ؟" سوال پر، انہوں نے کہا کہ  ترکیہ اپنی فوجی طاقت اور مالی مدد دونوں کے ساتھ اتحاد میں شامل سرفہرست 5 ممالک میں سے ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نیٹو کے اندر ایسی پوزیشن رکھتے ہیں جو  مالی مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ  فوجی امداد بھی فراہم کرتے ہیں۔  ہم نے اب تک اس پر کوئی رعایت نہیں کی ہے۔ نیٹو کے اندر ہماری اس طاقت کو نیٹو کے رکن ممالک میں بھی سراہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہ کہ ترکیہ  ایک ایسا ملک ہیں جو نیٹو کے اندر اپنے فرائض  پوری طرح نبھا رہا اور ہم مستقبل میں بھی یہی فرض ادا کرتے رہیں گے کیونکہ نیٹو کے رکن ممالک کے طور پر، یہاں ہم سب کے مشترکہ مفادات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہاں پر سمجھوتہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

صدر ایردوان نے ترکیہ-عراق ڈیولپمنٹ روڈ پروجیکٹ کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ  اس منصوبے کا  مقصد  ترکیہ کے راستے خلیج فارس کو یورپ سے ملانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے یہ ایک راہداری ہے جو خلیجی ممالک اور عراق سے ہوتی ہوئی ترکیہ کے راستے یورپ جائے گی۔ میں نے دیکھا ہے کہ خلیجی ممالک اس معاملے میں بہت پرعزم ہیں، خاص طور پر اس راہداری کے ریل سسٹم، ہائی ویز، انفراسٹرکچر اور سپر اسٹرکچر کے حوالے سے۔ متحدہ عرب امارات ہوں، قطر ہوں، سعودی عرب ہوں، عراق ہوں، سب اس معاملے پر بہت پرعزم ہیں۔ سب سے اہم بات ہم  بھی  بڑے پرعزم ہیں۔ میں نے یہ عزم امریکہ میں دیکھا، میں نے یہ عزم جرمنی، جاپان میں بھی دیکھا۔ لہٰذا، ایسے قدم کے ساتھ جو ہم اٹھائیں گے، ہمیں ایک نئی دنیا بنانے کا موقع ملے گا۔



متعللقہ خبریں