صدر ایردوان اوروزیر اعظم الف کرسٹرسن ولنیئس میں نیٹو سربراہی اجلاس سے قبل ملاقات کریں گے

اسٹولٹن برگ نے یہ بیان گزشتہ روز بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پانچویں ترکیہ-فن لینڈ-سویڈن مستقل مشترکہ میکانزم کے اجلاس کے بعد دیا ہے

2008242
صدر ایردوان اوروزیر اعظم الف کرسٹرسن  ولنیئس میں نیٹو سربراہی اجلاس سے قبل ملاقات کریں گے

نیٹو کے سیکرٹری جنرل ہینز سٹولٹن برگ نے کہا کہ صدر رجب طیب ایردوان اور سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن لیتھوانیا کے دارالحکومت ولنیئس میں نیٹو سربراہی اجلاس سے قبل ملاقات کریں گے۔

اسٹولٹن برگ نے یہ بیان گزشتہ روز بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پانچویں ترکیہ-فن لینڈ-سویڈن مستقل مشترکہ میکانزم کے اجلاس کے بعد دیا ہے۔

ہینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ 11 جولائی کو ولنیئس میں شروع ہونے والے نیٹو کے دو روزہ سربراہی اجلاس سے قبل ترکیہ اور سویڈن کے درمیان رہنماؤں کی سطح پر ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سوموار  کو ہونے والے اجلاس میں  صدر ایردوان اور وزیر اعظم کرسٹرسن اور میں خود شرکت کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ  ترکیہ کو سلامتی کے جائز خدشات ہیں لاحق ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ "PKK ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔ PKK نیٹو کے بہت سے اتحادی ممالک میں منظم جرائم میں ملوث رہی ہے۔ ہم مل کر کام کر سکتے ہیں اور فیصلے کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  دہشت گردی  اور منظم جرائم کے خلاف جنگ دونوں ممالک کے لیے مفید ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو کے اتحادی ملک  ترکیہ کے  جائز سیکورٹی خدشات کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔

اسٹولٹن برگ نے کہا کہ  سویڈن نے گزشتہ سال میڈرڈ میں دستخط کیے گئے ٹرپل میمورنڈم میں اہم اقدامات کیے ہیں اور اپنی ذمہ داریاں پوری کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  سویڈن نے اسلحے کی برآمد پر پابندیاں ختم کر دی ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قانونی تبدیلیاں کی ہیں اور انٹیلی جنس کے ساتھ تعاون کیا ہے، سٹولٹن برگ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سویڈن اور ترکیہ کے سکیورٹی  اداروں کے درمیان گہرا تعاون کیا جا سکتا ہے اور اس تعاون کو جاری رہنا چاہیے۔

اسٹولٹن برگ نے کہا کہ کل  کے اجلاس   اور سوموار  کو ولنیئس میں ایردوان اور کرسٹرسن کے ساتھ ملاقات کا مقصد اختلافات کو حل کرنا ہے۔

اسٹولٹنبرگ نے  کہا کہ اختلافات کو ختم کرنے کا واحد راستہ بیٹھ کر مشاورت کرنا ہے، جیسا کہ ہم ہمیشہ نیٹو میں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں مفید پیش رفت ہوئی ہے  ۔ اگلے ہفتے نیٹو سربراہی اجلاس میں یقیناً ایک مثبت فیصلہ ممکن ہے۔ ہم سب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ رکنیت کے لیے سویڈن کی درخواست جلد از جلد منظوری دی جانی چاہئے۔



متعللقہ خبریں