یورپی یونین نئے دور میں ترکیہ کے ساتھ تعاون کو فروغ دیتا رہے گا : الیور ورہیلی

ورہیلی نے  ان خیالات کا اظہار بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز آف ترکیہ کے دفتر میں یورپی یونین میں ترکی کی مستقل نمائندگی کے زیر اہتمام پینل سے خطاب  کرتے ہوئے کیا

2007349
یورپی یونین نئے دور میں ترکیہ کے ساتھ تعاون کو فروغ دیتا رہے گا : الیور  ورہیلی

یورپی یونین (EU) کمیشن برائے توسیع کے رکن، Oliver Varhelyi نے کہا کہ  یورپی یونین نئے دور میں ترکیہ کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے اور پناہ گزینوں  سے متعلق پالیسی  کی حمایت کے لیے پر عظم ہے۔

ورہیلی نے  ان خیالات کا اظہار بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز آف ترکیہ کے دفتر میں یورپی یونین میں ترکی کی مستقل نمائندگی کے زیر اہتمام پینل سے خطاب  کرتے ہوئے کیا ۔

ورہیلی،  نے صدر رجب طیب ایردوان کو ان کی انتخابی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئےکہا کہ یورپی یونین کو آنے والے سالوں میں ترکیہ میں نئی ​​حکومت کے ساتھ کام کرنے کی بہت امیدیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  یورپی یونین تمام جاری مشکلات کے باوجود ترکیہ کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو جاری رکھنے کا منتظر ہے۔

ہمیں اپنی مشترکہ خوشحالی اور استحکام کے لیے ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے لوگوں کے فائدے کے لیے ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے یقیناً ہمیں ایسے تعلقات اور شراکت داری کی ضرورت ہے جو تعاون پر مبنی ہوں اور باہمی طور پر فائدہ مند ہوں۔ یقیناً ایک مستحکم اور محفوظ مشرق،  ہماری معیشتوں اور معاشروں کے لیے  بڑی اہمیت کا حامل ہے۔  

ورہیلی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ترکیہ ایک امیدوار ملک، ایک اہم علاقائی شراکت دار، نیٹو کے ایک اہم اتحادی اور یوکرین اور روس کے درمیان ثالث کی حیثیت سے اس میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے بلیک سی گرین انیشیٹو کے ذریعے عالمی غذائی تحفظ میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ اقدام جاری رہے گا۔ ہم ایک قابل بھروسہ شراکت دار  ملک ترکیہ کی سفارت کاری کی کوششوں پر بھروسہ کرتے ہیں۔

پناہ گزینوں کے مسئلے  کا ذکر کرتے ہوئے  ورہیلی نے کہا کہ   دنیا میں مہاجرین کی سب سے بڑی آبادی کی میزبانی کر نے والے ملک ترکیہ کی یورپی یونین حمایت جاری رکھے گی۔

اولیور ورہیلی نے کہا کہ وہ 18 مارچ 2016 کو ترکیہ اور یورپی یونین کے درمیان طے پانے والے ہجرت اور پناہ کے سے متعلق   معاہدے پر عمل درآمد کی پابندی کریں گے، اور وہ ترکیہ میں مہاجرین اور میزبان کمیونٹیز کی نمایاں مدد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔



متعللقہ خبریں