ہم  قبرصی ترکوں کے  غصب شدہ  حقوق کا دفاع کرتے رہیں گے: وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو

وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو  نے  ان خیالات کا اظہار سفیروں کی 13 ویں کانفرنس  کے دائرہ کار میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ   کے صدر ایرسن تاتار کے خطاب  والے سیشن  میں کیا

1865673
ہم  قبرصی ترکوں کے  غصب شدہ  حقوق کا دفاع کرتے رہیں گے: وزیر خارجہ   میولود چاوش اولو

وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ہم  قبرصی ترکوں کے  غصب شدہ  حقوق کا دفاع کرتے ہوئے  ان کو یہ واپس دلوانے  کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو  نے  ان خیالات کا اظہار سفیروں کی 13 ویں کانفرنس  کے دائرہ کار میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ   کے صدر ایرسن تاتار کے خطاب  والے سیشن  میں کیا۔

 چاووش اولو نے  کہا کہ  برسوں سے ترکی اور شمالی قبرصی ترک جمہوریہ  کی  وزارت خارجہ شاملی قبرصی ترک جمہوریہ کے  عوام کے حقوق کا کندھے سے کندھا ملا کر دفاع کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ماضی میں مشکل مذاکرات کیے ہیں۔ ہم  یونانی حکام کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں،  یونانی قبرصی انتظامیہ  کسی بھی حل  کو قبول نہیں کیا ہے  اور  شمالی قبرصی ترک عوام کے ساتھ   کچھ بھی  شیئر نہیں کرنا چاہتے  ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  وہ حال ہی میں کرانس-مونٹانا میں فیڈریشن کے لیے مذاکرات نہیں کریں گے، چاووش اولو نے یاد دلایا کہ جب شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر تاتار نے صادرتی انتخابات میں حصہ لیا تو انہوں نے  اپنی مہم میں  اس مسئلے کی طرف خصوصی توجہ دی تھی۔

چاووش اولو نے  کہا کہ  قبرصی ترک عوام  نے  بڑی حمایت کے ساتھ تاتار کا انتخاب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم  قبرصی ترکوں کے  غصب شدہ  حقوق کا دفاع کرتے ہوئَ ان کو یہ واپس دلوانے  کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

میولود چاوش  نے  کہا کہ اگر مذاکرات جاری رکھنے ہیں تو قبرصی ترکی عوام کی خود مختار مساوات اور مساوی بین الاقوامی حیثیت کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مذاکرات کرنے ہیں تو یہ مذاکرات  دو خودمختار ریاستوں کے درمیان ہونا چاہیے، دو برادریوں کے درمیان نہیں۔

وزیر  خارجہ چاوش اولو نے کہا کہ آج تک ہمارے تمام مثبت نقطہ نظر کے باوجود قبرصی یونا نی انتظامیہ  ،  اپنے وعدوں پر عمل نہ کر کے قبرصی  ترک عوام کوخاص طور پر  یورپی یونین  سے   الگ تھلگ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ترک وزارتِ خارجہ  اور جمہوریہ ترکی  ہونے کے ناتے صدر ایردوان کی قیادت میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ  کے حقوق  کے غصب شدہ  حقوق کا دفاع کرتے ہوئے  ان کو یہ واپس دلوانے  کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

 



متعللقہ خبریں