ترک وزیر خارجہ کی جرمن ہم منصب سے اہم ملاقات

چاوش اولو نے جرمن وزیر خارجہ انا لینا بائربوک  کے ہمراہ و زارت خارجہ کے استنبول میں  دفتر میں ایک پریس کانفرس کا اہتمام کیا

1861460
ترک وزیر خارجہ کی جرمن ہم منصب سے اہم ملاقات

وزیر ِ خارجہ میولود چاوش اولو نے  حالیہ ایام میں  جرمنی  میں علیحدگی پسند  دہشت گرد تنظیم  PKK کی سرگرمیوں میں اضافہ ہونے  کی  وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ " میں یہاں پر ایک بار پھر زور دینا چاہوں گا کہ دہشت گرد تنظیموں سے  بغلگیر  ہونا اتحادی    روح    کے منافی ہے۔"

  چاوش اولو نے جرمن ہم منصب انا لینا بائربوک  کے ہمراہ و زارت خارجہ کے استنبول میں  دفتر میں ایک پریس کانفرس کا اہتمام کیا۔

اس  موقع پر وزیر چاوش اولو  نے  اظہار خیال کرتے ہوئے  کہا کہ  دو طرفہ مذاکرات میں   انسداد دہشت گردی   پر غور کیا گیا ہے۔  ہم نے  دہشت گردی کے حوالے سے اپنے  تحفظات کو   بیان کیا ہے،    PKK،  وائے پی جی، پی وائے ڈی اور فیتو سمیت   تمام تر دہشت گرد تنظیموں سے قربت  اتحادیوں کو زیب نہ دینے کا   یہاں پر  اعادہ کرتا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے حال ہی میں محترمہ  بیرباک کو فہرست دی ہے، ہم جرمنی میں PKK کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھ رہے ہیں، جن میں ممنوعہ علامات اوران کے علامتی جھنڈے بھی شامل ہیں۔ ہمارےشٹوٹ گارٹ قونصلیٹ جنرل کی گاڑی کو نذر آتش کیے جانے کے بعد ہم نے جرمن حکام کو اپنے رد عمل اور توقعات سے بھی آگاہ کیا ہے۔"

وزیر چاوش اولو نے علاوہ ازیں  ترکی کے یونان کے ساتھ  ایجین اور بحیرہ روم میں تنازعات کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ متنازعہ معاملات  میں  پروپیگنڈا  پر  یقین کرتے ہوئے فریق بننا ایک درست فعل نہیں ہے، جرمنی سے ہماری توقعات   یہ نہیں ہیں۔

مشرقی ایجین جزائر کی غیر فوجی حیثیت سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں کی یاد  دہانی کراتے ہوئے چاووش الو نے کہا،"یہ جزیرے یونان کو 1923 کے لوزان اور 1947 کے پیرس امن معاہدوں کے ساتھ دیے گئے تھے، لیکن کچھ جزائر کے لیے ایک شرط عائد کی گئی تھی کہ  یونان انہیں مسلح نہیں کر سکتا، لیکن یونان ان معاہدوں کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے  جزائر پر اسلحہ اندوزی میں مصروف ہے۔ یہ درست بات نہیں ہے۔ اگر ہم بین الاقوامی قانون کی بات کر رہے ہیں تو یونان کو یورپی یونین   کا رکن ملک  ہونے کے باوجود  غلط کرنے پر  تحفظ دینا درست نہیں ہے ۔

 



متعللقہ خبریں