شمالی شام میں آپریشن کسی بھی وقت شروع ہو سکتا ہے:ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے شمالی شام میں ممکنہ طور پر شروع ہونے والے آپریشن سے متعلق کہا کہ ہماری فوج کسی بھی وقت رات کے اندھیرے میں  دہشتگردوں پر کاری ضرب لگائیں گے جو کہ وقت کی ضرورت ہے

1834279
شمالی شام میں آپریشن کسی بھی وقت شروع ہو سکتا ہے:ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے شمالی شام میں ممکنہ طور پر شروع ہونے والے آپریشن سے متعلق کہا کہ ہماری فوج کسی بھی وقت رات کے اندھیرے میں  دہشتگردوں پر کاری ضرب لگائیں گے جو کہ وقت کی ضرورت ہے۔

 صدر ایردوان نے آذربائییجان سے واپسی پر طیارے میں اخباری نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ شمالی شام میں ترکی کے خلاف کسی بھی حملے کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا،وہاں دہشتگرد تنظیموں کے بعض اڈے موجود ہیں جن کا دائرہ شام کے شمالی مشرق سے شمال مغرب تک پھیلا ہوا ہے  جن کی مدد میں امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک پیش پیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی کےکے،پی وائی ڈی جیسی ان دہشتگرد تنظیموں کی مدد میں امریکہ کار فرما رہا ہے، اور تاحال کر رہا ہے حتی انہیں تربیت بھی دی جاری ہے،ان تمام حقائق کو جانتے بوجھتے ہم کیسے اپنی آنکھیں بند کر سکتے ہیں ،جس طرح سے شمالی عراق میں آپریشنز جاری ہیں اسی طرح شام کےلیے بھی آپریشن شروع کرنا ہمارے لیے اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری فوج بلا کسی اطلاع کے آپریشن شروع کرے گی جو کہ ہمارے دفاع کےلیے ضروری ہے۔،ہم اپنے شہدا کے خون کا بدلہ  کیا نہیں لیں،،اب دیکھیئے دو روز کے دوران ہماری فوج نے 30 دہشتگردوں کا صفایا کیا ہےجس سے شمالی عراق میں ہلاک دہشتگردوں کی تعداد 100 تک جا پہنچی ہے،ہماری فوج یہ آپریشن جاری رکھے گی اور ہم دہشتگردی اور اس کے عناصر کو ختم کر کے ہی دم  لیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  اس حوالے سے ہر کوئی اپنی ذمے داریوں کو سمجھے جن میں امریکہ بھی ہے۔،اگر وہ انسداد دہشتگردی کےلیے اپنا فرض پورا نہیں کرتا تو ہم اپنی مدد آپ کے تحت ہر قدم اٹھائیں گے، کسی تیسرے ملک ک اجازت لے کر دہشت گرد کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔

فن لینڈ اور سویڈن  کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بالخصوص سویڈن اپنی شاہراہوں پر دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ  دیتا ہے ،ان کے احتجاج کو پولیس کا تحفظ بھی حاصل ہوتا ہے حتی سرکاری ٹی وی پر  صالح مسلم نامی دہشتگرد کو مدعو  کرتےہوئے اس سے بات چیت کی جاتی ہے،یہ لوگ درست ار نہ ہی نیک نیتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں،دہشتگردوں کو  اپنی سر پستی میں لینے والے ممالک سے  ہم کسی قسم کی توقع نہیں رکھتے جیسا کہ ماضی کی حکومتوں میں ہوتا رہا ہے ۔

یاد ہوگا کہ یونان نیٹو سے نکل گیا تھااس دوران سابقہ ترک  حکومت نے کوشش کرتےہوئے یونان   کی نیٹو میں رکنیت بحال کروانے میں مدد کی تھی، یونان اس وقت 400 ارب یورو   کا  مقروض ہے ،اس وقت یونان میں امریکہ کے 9 فوجی اڈے ہیں۔

 



متعللقہ خبریں