صدر ایردان کی جانب سے وزیر خارجہ چاوش اولو کے لیے اظہار تشکر
صدر ایردوان نے کہا کہ میں اپنے وزیر خارجہ کے یونان کے وزیر خارجہ کو ترکی بہ ترکی جواب دینے پر شکر گزار ہوں۔ ہم کبھی بھی کسی کے آگے سر تسلیم خم نہیں کریں گے
جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے چئیرمین اور اور صدر رجب طیب اردوان نے یونان کے وزیر خارجہ نیکول ڈینڈیاس سے ملاقات کے موقع پر وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کے ردِ عمل پر ان کا شکریہ ادا کیاہے۔
صدر ایردوان نے ترکی کی قومی اسمبلی میں اپنی پارٹی کے گروپ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یونان کے وزیر خارجہ کے گذشتہ ہفتے دارالحکومت انقرہ کا دورہ کرنےکے موقع پر پریس کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ"میں اپنے وزیر خارجہ کے یونان کے وزیر خارجہ کو ترکی بہ ترکی جواب دینے پر ان کا بھی شکر گزار ہوں ۔ ہم کبھی بھی کسی کے آگے سر تسلیم خم نہیں کریں گےاور سیدھے کھڑے رہیں گے۔ ہماری قوم کبھی بھی ایسی قوم نہیں ہے جو اس کے گلے میں غلامی کی زنجیر پہنی ہو۔
انہوں نے چاوش اولو اور ڈینڈیاس کی پریس کانفرنس کے بارے میں مزید کہا کہ " ، ہم مذاکرات کے پہلے مرحلے کے مثبت گزرنے کی تمنا کرتے تھے لیکن بدقسمتی سے ، نیکوس ڈینڈیاس نے اپنی تقریر ہمارے ملک کے بارے میں ناقابلِ قبول الفاظ کا استعمال کیا ۔ پہلے ، انہوں نے کہا کہ ترکی یونان کی خودمختاری سے قانون کی خلاف ورزی کرنے کا ذکر کیا جسے ہم کسی صورت بھی قبول نہیں کرسکتے ہیں ۔ جمہوریہ ترکی اپنے حقوق ، خاص طور پر ترک قبرصی حقوق کے تحفظ کو جاری رکھنا جانتا ہے۔
یہاں ترکی آکر ترکی پر الزام لگانا تو پھر مجھے جواب دینے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔ہم ترکی میں یونانی آرتھوڈوکس اقلیت کو یونانی آرتھوڈوکس کے طور پر قبول کرتے ہیں ، لیکن جو شخص کہتا ہے میں ترک ہوں تو یونانی اسے ترک کے طور پر کیوں قبول نہیں کرتے ہیں اور کہتے ہیں نہیں آپ ترک نہیں ہیں ، آپ صرف مسلمان ہیں جو کسی بھی صورت بین الاقوامی قوانین کے مطابق نہیں ہے۔
متعللقہ خبریں
امریکہ بھی اسرائیل کے بڑھتے ہوئے استکبار سے پریشان ہے، صدر ایردوان
خطے میں حتمی امن کا راستہ دو ریاستی حل سے گزرتا ہے۔ یہ فارمولا اپنے ساتھ مستقل حل لاتا ہے