ترکی کے ایربیل کے قونصل خانے کی جانبب سے حلپچہ میں کیمیائی ہتھیاروں کے قتلِ عام کی یادمیں پیغام
قونصلیٹ جنرل کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کی جانے والی ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 مارچ 1988 کو حلپچہ میں بعث حکومت کے زیر اہتمام کیمیائی حملے میں ہزاروں شہریوں کے وحشیانہ قتل کو تاریخ کا سیاہ نشان یکے طور پر یاد کیا جائے گا
ترکی کے ایربیل کے قونصل خانےنے 16 مارچ 1988 کو عراقی شہر حلپچہ میں کیمیائی ہتھیاروں سے حملے کی 33 ویں برسی کے موقع پر ایک پیغام جاری کیاہے۔
قونصلیٹ جنرل کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کی جانے والی ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 مارچ 1988 کو حلپچہ میں بعث حکومت کے زیر اہتمام کیمیائی حملے میں ہزاروں شہریوں کے وحشیانہ قتل کو تاریخ کا سیاہ نشان یکے طور پر یاد کیا جائے گا۔
پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ اس غیر انسانی حملے سے فرار ہو کر ترکی میں پناہ لینے کی غرض سے آنے والے کرد بھائیوں کے لیے دروازے پوری طرح کھول دیے گئے۔ ترکی آج بھی کرد بھائیوں کے غم میں باربر کا شریک ہے۔ حلپچہ قتل عام میں جان بحق ہونے افراد کے لیے سے مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ۔ 49 ممالک سے ایک ہزار سے زائد فوجیوں کی شراکت سے ایفس۔2024 فوجی مشقیں
ترک مسلح افواج ازمیر میں وسیع پیمانے کی مشقوں کا اہتمام کر رہی ہے
نتن یاہو، ایک مریض، پاگل، نفسیاتی مریض، اور خون کا پیاسا ایک ڈریکولا ہے، رجب طیب ایردوان
اے امریکہ اس خون سے تمھارے ہاتھ بھی رنگے ہوئے ہیں۔ تم اس نسل کشی کے اتنے ہی ذمہ دار ہو جتنا اسرائیل