لیبیا مسئلے کا حل سیاسی ہونا چاہیے، وزیر میولود چاوش اولو

ترک نظامِ صحت  کو بھر پور طریقے سے بروئے کار لاتے ہوئے وائرس کے خلاف ہم نے  کامیابیاں حاصل کی ہیں، اب ترکی سیاحوں کی میزبانی کے لیے تیار ہے

1439815
لیبیا مسئلے کا حل سیاسی ہونا چاہیے، وزیر میولود چاوش اولو

وزیرِ خارجہ میولود چاوش اولو  کا کہنا ہے کہ لیبیا  مسئلے کا بہترین حل  سیاسی ہو گا۔

چاوش اولو نے وزیر ثقافت و سیاحت مہمت نوری ایرسوئے کے ہمراہ  کورونا کے بعد معمولات زندگی  کے سلسلے میں پیش کردہ ’’با حفاظت سیر و سیاحت!  دوبارہ سے دریافت کرو‘‘ عنوان کے ساتھ منعقدہ ایک پروگرام میں شرکت کی۔

اس موقع پر جناب چاوش اولو نے لیبیا کی تازہ صورتحال  پر اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے کہا کہ لیبیا میں باغی لیڈر حلیفہ حفتر نے  اپیلوں پر کان نہیں دھرے ،  بلکہ اس نے اس کے بر عکس حملوں  میں تیزی لائی۔

اب اسے شکست ہو رہی ہے اور ہوتی رہے  گی۔  سیاسی سلسلے  کے لیے ایک موقع ہاتھ میں  تھا جسے اس نے کھو دیا۔  اس باغی کو ملکی انتظامیہ میں جگہ نہیں لینی چاہیے۔  لیبیا کے لیے بہترین حل سیاسی ہے۔

ترک مسلح افواج کے شمالی عراق میں  دہشت گرد تنظیم PKK کے خلاف آپریشن کا بھی تذکرہ کرنے والے جناب چاوش اولو نے کہا کہ یہ تنظیم اب سلیمانیہ شہر میں بھی سرایت کر چکی ہے جہاں یہ مقامی سیاسی جماعتوں پر دباؤ ڈالنے کے درپے ہے۔

لہذا  یہ چیز ترکی کے لیے خطرہ تشکیل دیتی ہے، ترکی نے اس کا سد باب کرنے کے لیے علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے تک  آپریشن کرنے کا عہد کیا ہے۔ یہ کاروائیاں ہمارے اور عراق دونوں کے مفاد میں ہوں گی۔

انہوں نے کووڈ۔19 وبا کے معاملے میں بعض ممالک کے ترکی کے لیے ایک با خطرہ منزل  کی فہرست میں  شامل کیے جانے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ  ترک نظامِ صحت  کو بھر پور طریقے سے بروئے کار لاتے ہوئے وائرس کے خلاف ہم نے  کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ہمارا شعبہ سیاحت سیاحوں  کی با حفاظت طریقے سے میزبانی کرنے  کے لیے تیار ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں