اجلاس میں کورونا وائرس سمیت متعدد موضوعات کا جائزہ لیا گیا: ایردوان

اجلاس میں ہمیں کورونا وائرس سے لے کر ادلب، مہاجرین اور ترکی۔ یورپی یونین تعلقات تک متعدد موضوعات کا جامع شکل میں جائزہ لینے کا موقع ملا: صدر رجب طیب ایردوان

1380324
اجلاس میں کورونا وائرس سمیت متعدد موضوعات کا جائزہ لیا گیا: ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان، فرانس کے صدر امانوئیل ماکرون، جرمن چانسلر اینگیلا مرکل اور برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کے درمیان شام کے موضوع پر جاری سربراہی اجلاس اختتام پذیر ہو گیا ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں اختیار کی جانے والی حفاظتی تدابیر کی وجہ سے سربراہی اجلاس ویڈیو کانفرنس کے طریقے سے ہوا اور اس میں 10 سال سے جنگ کے پنجے میں جکڑے ہوئے ملک شام کی حالیہ صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

چہار فریقی سربراہی اجلاس میں شام کے علاقے ادلب کے لئے انسانی امداد کے طریقوں، مہاجرین کے مسائل، لیبیا کی حالیہ صورتحال ، کورونا وائرس کے خلاف جدوجہد میں مشترکہ کاروائیوں کے امکانات ، یورپی یونین کی صورتحال اور ترکی۔یورپی یونین تعلقات پر بات چیت کی گئی۔

اجلاس کے بارے میں ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ "اجلاس میں ہمیں کورونا وائرس کے خلاف جدوجہد سے لے کر ادلب میں انسانی صورتحال، شام میں بحران کے حل کے طریقوں، مہاجرین کے مسئلے اور ترکی۔ یورپی یونین تعلقات تک متعدد موضوعات کا جامع شکل میں جائزہ لینے کا موقع ملا"۔

صدر ایردوان نے ٹویٹ کے ساتھ تصاویر بھی شئیر کی ہیں اور کہا ہے کہ اس وقت علاقائی و عالمی سطح پر ہم ایک مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں اس مرحلے میں ہم ڈپلومیسی اور باہمی تعاون  میکانزم  کو زیادہ فعال شکل میں چلائیں گے  اور مسائل کے فوری حل کے لئے کاروائیوں کو مصمّم عزم کے ساتھ جاری رکھیں گے"۔

اجلاس کے بارے میں ایک بیان برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے جاری کیا ہے۔

وزارت اعظمیٰ دفتر "10 نمبر" سے جاری کئے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ "اجلاس میں لیڈروں نے شامی انتظامیہ اور اسکے حامیوں کی وجہ سے درپیش انسانی بحران کی اور وسیع پیمانے پر انسانوں کو گھر سے بے گھر کر کے اندرونِ ملک اور بیرون ملک ہجرت پر مجبور کئے جانے کی مذمت کی"۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مذاکرات میں کورونا وائرس پر بھی بات چیت کی گئی اور لیڈروں نے وباء کے مقابل عالمی سطح پرحفظان صحت کی تدابیر  کی حمایت کی اور وباء کے اقتصادیات پر اثرات کو کم سے کم رکھنے کے موضوعات پر اتفاق رائے کا اظہار کیا ہے۔   



متعللقہ خبریں