ادلیب کے معاملے پر بات چیت کے لیے روسی وفد کی ترکی آمد

شام میں اسد انتظامیہ کو روس کا تعاون حاصل ہے، صدر ترکی

1365797
ادلیب کے معاملے پر بات چیت کے لیے  روسی وفد کی ترکی آمد

صدر  رجب طیب ایردوان    کا کہنا ہے کہ روسی وفد کل  ادلیب معاملے پر بات چیت کے لیے ترکی آئے گا۔

صدرِ ترکی نے آذربائیجان کےد ورے سے پیشتر انقرہ ایسن بوعا  ہوائی اڈے  پر پریس  بریفنگ دی۔

ترکی اور روس کے درمیان ادلیب اور لیبیا کا معاملہ پایا جاتا ہے "ہم اولین طور پر مسئلہ ادلیب کا حل تلاش کرنا ہو گا۔ میں اس معاملے پر  روسی ہم منصب ولا دیمر پوتن سے  رابطے میں ہوں، اسی طرح  متعلقہ  وزراء اور خفیہ سروس  کے درمیان معلومات کا تبادلہ ہو رہا ہے۔

لیبیا کے معاملے پر بھی روس سے مذاکرات ہونے کا ذکرتے ہوئے جناب ایردوان نے بتایا کہ" لیبیا میں حفتر  غلط طریقے سے اقتدار اپنے ہاتھ لینے کا درپے ہے، بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہاں پر روس کی  واگنر نامی ایک سیکورٹی تنظیم  بھی سرگرم عمل ہے۔   اس کے اڑھائی ہزار کارندے  حفتر کی قوتوں  کی صف میں شامل ہیں۔  ان  کی مالی اعانت ابودبی انتظامیہ کر رہی ہے۔ ہم ان حالات کا جائزہ روس کے ساتھ مل کر  لے رہے ہیں۔  ہم جناب پوتن    سے بات چیت کرتے ہوئے ہمارے روڈ میپ میں کسی طرح کی خامیاں موجود ہونے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ "

شام میں اسد انتظامیہ کو روس کا تعاون حاصل ہونے کا ذکر کرنے والے ایردوان نے بتایا کہ "ہمارے پاس کے اس کے شواہد موجود ہیں،  چاہے یہ اس چیز سے انکار بھی کریں لیکن ہم حقائق سے بخوبی آگا ہ ہیں۔

روسی صدر پوتن، فرانسیسی صدر ماکرون اور جرمن چانسلر انگیلا مرکل کے ساتھ  چہار رکنی  سربراہی اجلاس کا موضوع بھی چھیڑتے ہوئے  صدر ترکی کا کہنا تھا کہ " کل روس سے ایک وفد ترکی آئے گا،  گزشتہ اختتام الفہتہ  ہونے والے مذاکرات میں  ماکرون، مرکل اور پوتن کے درمیان ایک مکمل اتفاق قائم  نہیں ہو سکا۔  پوتن کے ساتھ مل کر تعین کردہ 5 مارچ  کے دن  ہماری آپس میں ملاقات  انقرہ یا پھر استنبول میں  ہوسکتی ہے۔

 

 



متعللقہ خبریں