ترکی کا ایسٹمیڈ معاہدے پر شدید ردِ عمل

وزارت خارجہ کے ترجمان حامی آقسوئے  نے اس موضوع سے  متعلق  سوال کا   تحریری جواب  دیتے ہوئے  کہا کہ  یہ معاہدہ  ترکی   شمالی قبرصی  ترک جمہوریہ  کو  ایک خاص علاقے تک محدو کرنے  کا بے ہودہ معاہدہ ے کی ایک مثال ہے

1334193
ترکی کا ایسٹمیڈ معاہدے پر شدید ردِ عمل

ترکی  نے   قبرصی یونانی  انتظامیہ  ، یونان اور اسرائیل کے درمیان   طے پانے والے   Eastmed (بحیرہ روم میں قدرتی گیس پائپ لائن) کے منصوبے پر اپنے  شدید رد عمل کا اظہار. کیا ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان حامی آقسوئے  نے اس موضوع سے  متعلق  سوال کا   تحریری جواب  دیتے ہوئے  کہا کہ  یہ معاہدہ  ترکی   شمالی قبرصی  ترک جمہوریہ  کو  ایک خاص علاقے تک محدو کرنے  کا بے ہودہ معاہدہ ے کی ایک مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ترکی  جس کی بحیرہ روم میں سب سے طویل ساحلی پٹی ہےکے  قبرص کے جزیرے   میں قبرصی ترکوں  کو حاصل  قدرتی وسائل  سے محروم کرنے والے  کسی بھی منصوبے یا معاہدے کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے  گا۔ اس سلسلے میں ہم ایک بار پھر  بین الاقوامی برادری کی توجہ اس جاجنب مبذول کروانا  چاہتے ہیں۔  

انہوں نے کہا کہ یورپ کی منڈیوں تک  قدرتی گیس پہنچانے کا سب سے اہم   اور محفوظ ترین راستہ ترکی  ہی سے ہو کر گزرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ہ علاقے کے متعدد  ممالک کی جانب سے ترکی  اور قبرص ترکوں دونوں کے کو اس معاہدے میں  باہمی تعاون کے بجائے شیطانی سیاسی کھیل  میں جڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ  ہم منصوبے کو تیار کرنے والے   ممالک کو  یاد دلاتے ہیں کہ جس طرح  ماضی  میں ان کے گندے کھیل کو ناکام  بنایا گیا آئندہ بھی اسی طرح ناکام بناتے رہیں گے۔  

ایسٹ میڈ پروجیکٹ  جس کا مقصد مشرقی بحیرہ روم سے قبرصی یونانی انتظامیہ  کے راستے اٹلی تک گیس پہنچانا ہے ، پر گذشتہ روز یونان کے رہنما  نکوس  اناستاسیادیس ،  یونانی وزیر اعظم  کریا کوس میتچوتاکیس اور اسرائیلی وزیر اعظم بینیامین نیتن یاہو ک نے  ایک تقریب کے ساتھ ایتھنز میں دستخط  کیے تھے۔



متعللقہ خبریں