اسلام دشمنی اورمسلمانوں سے نفرت پر خاموشی اختیار نہیں کی جاسکتی : صدر ایردوان

صدر ایردوان نے 15 مارچ بروزجمعہ نیوزی لینڈ میں دو مختلف مساجد پر  دہشت گردی کے حملوں کے بارے میں اپنے خیالات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کو تمام انسانیت کے لئے خطرے کا باعث بننے والے ان واقعات کے خلاف  خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے

1168685
اسلام دشمنی اورمسلمانوں  سے نفرت پر خاموشی اختیار  نہیں کی جاسکتی : صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی ثقافتی نسل پرستی سے صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ یہودی،  افریقی،  ایشیائی اور خانہ بدوش متاثر ہو رہے ہیں اس لیے سب کو مل کر نسل پرستی کے خلاف اپنے  شدید  ردعمل کو   ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کانفرنس کے استنبول میں وزرائے خارجہ کے   ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے 15 مارچ بروزجمعہ نیوزی لینڈ میں دو مختلف مساجد پر  دہشت گردی کے حملوں کے بارے میں اپنے خیالات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کو تمام انسانیت کے لئے خطرے کا باعث بننے والے ان واقعات کے خلاف  خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ نماز جمعہ کے لئے یکجا ہونے والے 51 بھائیوں کی شہادت اور 47 کے زخمی ہونے والے اس حملے کو ایک عام حملہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔ یہ حملہ جس کی جڑیں دور تک پھیلی ہوئی ہے نفرت کے باہر نکلنے کی عکاسی کرتا ہے، بڑھتی ہوئی ثقافتی نسل پرستی سے صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ یہودی۔  افریقی،  ایشیائی اور خانہ بدوش متاثر ہو رہے ہیں اس لیے سب کو مل کر نسل پرستی کے خلاف اوپن ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اس قسم کے واقعات کو مستقبل میں ہونے سے روکنے اور مساجد میں خونریزی کو رکوانے کے لئے ہمیں بڑے واضح شکل میں اپنا ردعمل ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسائل پر خاموشی اختیار کرنے سے مسائل حل نہیں ہوتے،  سماجی خرابیوں کی پرواہ کیے بغیر ان کا علاج ممکن نہیں ہے،  مسائل سے راہ فرار اختیار کرتے ی اان کو خفیہ رکھتے ہوئے ان سے بچنا ممکن نہیں ہے۔  ہمارے  اور پوری انسانیت کے لئے خطرے کے باعث بننے والے مسائل پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے ان  مسائل کو  حل  نہیں  کیا جاسکتا ہے۔

 صدر ایردوان نے کہا کہ اگر ہم  ان مسائل سے روگردانی  اور فراموش کریں گے تو مسائل مزید بڑھتے ہی چلے جائیں گے۔

 انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے ہم نے داعش، الشباب، دہشت گرد تنظیم پی کے کے اور نیونازی جیسی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ جاری رکھی ہوئی ہے  بالکل  اسی طرح اس قسم کے واقعات  کے خلاف بھی جنگ شروع  کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ اس وقت ہمارے سامنے اسلام دشمنی اور نفرت کا اظہار کیا جا رہا ہے، تمام مسائل کو سیاسی، شہری تنظیموں اوراکیڈیمیشنز  سکی کی جانب سے ریسرچ کرتے ہوئے ہیں حل نہیں کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ سب کچھ اب ان کے بس میں نہیں ہے بلکہ ہمیں  اسلام دشمنی اور اس نفرت   کے خلاف جنگ کرنا ہوگی۔

 یہ خطرات اب سیکورٹی فورسز،  سرکاری حکام اور عام باشندوے صرف جنگ کرتے ہوئے ہی  دور کرسکتے ہیں۔



متعللقہ خبریں