ترکی اور پاکستان ایک د وسرے کے عکس ہیں: صدر پاکستان، ترکی اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں: ترک سفیر

صدر پاکستان نے ان خیالات کا اظہار  ترکی اور پاکستان  کے تعلقات   کی عکاسی کرنے والی " دوستی اور  بھائی چارے کا سفر ، پاکستان اور ترکی تعلقات  کا تصاویر کے ذریعے جائزہ"  کے زیر عنوان  اسلام آباد میں تصویری  نمائش  کا  افتتاح کرتے ہوئے کیا

950796
ترکی اور پاکستان ایک د وسرے کے عکس ہیں: صدر پاکستان، ترکی اور پاکستان یک جان دو قالب ہیں: ترک سفیر
turkiye pakistan sergi-2.jpg
turkiye pakistan sergi-1.jpg

صدرِ پاکستان ممنون حسین  نے کہا ہے  کہ ترکی اور پاکستان  ایک دوسرے کے نصف حتیٰ  کی  ایک دوسرے کے عکس  ہیں۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار  ترکی اور پاکستان  کے تعلقات   کی عکاسی کرنے والی " دوستی اور  بھائی چارے کا سفر ، پاکستان اور ترکی تعلقات  کا تصاویر کے ذریعے جائزہ"  کے زیر عنوان  اسلام آباد میں تصویری  نمائش  کا  افتتاح کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ   اس نمائش سے دونوں ممالک  کے مشترکہ ماضی کو  نئی نسلوں کو منتقل کرنے میں بڑی مدد ملے گی۔  ہمیں امید ہے کہ اس قسم کی نمائش پاکستان کے دیگر علاقوں میں بھی کی جائے گی اور اس سے ہر پاکستانی کو ترکی اور پاکستان  کے درمیان  محبت بھرے  تعلقات  کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔   

انہوں نے     اپنے دورہ قونیا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ    ایک شخص نے وہاں میری طرف   اشارہ کرتے ہوئے کہا " یہ شخص  ترکی کے مشکل اور کھٹن  دنوں میں  مدد کرنے والے ملک کا  صدر ہے ۔جس  سے ماضی  کے رشتے کے  نئی نسل کو منتقل ہونے کی کی عکاسی ہو تی ہے۔  جس سے میں بہت متاثر ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ترکی اور پاکستان ثقافت  اور تاریخ  کے مختلف مقامات  پر ایک دوسرے سے بڑی حد تک مشابہت رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں یہ کہوں کے  پاکستان اور ترکی  ایک دوسرے کے نصف ہیں   تو یہ الفاظ   دونوں ممالک کے تعلقات  کی مکمل طور پر عکاسی نہیں کرتے ہیں بلکہ  یہ کہا جائے تو زیادہ درست ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے عکس ہیں۔

پاکستان میں ترکی کے سفیر  احسان   مصطفےٰ  یوردا  کل  نے کہا کہ  دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات  قائم ہوئے ستر سال کا عرصہ بیت چکا ہے لیکن دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات  اس سے بھی  قدیم ہیں۔انہوں نے کہا کہ  یہ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ    برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں  نے سن 1453 میں   سلطان محمد فاتح کے استنبول  کی  فتح پر مبارکباد کا خط روانہ کیا تھا۔  جس سے  دونوں  ممالک کے تعلقات کے   چھ سو سال قدیم تک پھیلے ہونے کی عکاسی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  سلطان  سیلمان قانونی نے  مغربی طاقتوں  کے حملوں کے خلاف  دفاع کے لیے اپنا بحری بیڑہ  روانہ کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ  بیسویں صدی میں پاکستان کے عوام نے ترکی کے کٹھن اور مشکل ایام میں ترکی کی دل کھول کر مدد کی تھی۔

یونس ایمرے  ترک کلچر سینٹر کے سربراہ    پروفیسر ڈاکٹر  خلیل طوقار نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاترکی اور پاکستان  یک جان دو قالب ہیں ۔  دونوں ممالک نے ماضی میں ایک دوسرے کی ہر مشکل وقت میں مدد کی ہے۔

 



متعللقہ خبریں